ضم شدہ اضلاع کے 1800 اقلیتی نوجوانوں کو 27 کروڑ روپے کے فنڈز سے ٹیکنیکل ٹریننگ دی جارہی ہے

پشاور کے عبادت گاہوں کیلئے 87ملین فنڈز رکھے ہیں کالا بھاڑی 50لاکھ، درگاہ کیلئے 1کروڑ روپے رکھے ہیں۔ وزیر زادہ

پیر 27 جون 2022 18:39

ضم شدہ  اضلاع کے 1800 اقلیتی نوجوانوں کو  27 کروڑ روپے کے فنڈز سے ٹیکنیکل ..
(پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جون۔2022ء) صوبائی حکومت وزیر اعلی محمود کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں اقلیتوں کیلئے مختلف تقریبات اور ترقیاتی کاموں کو تیزی سے مکمل کررہی ہے۔ اسی سلسلے میں محکمہ اقلیتی امور خیبر پختونخوا اقلیتوں کے 26 مذہبی تہوار اور رسومات کی تقریبات سرکاری سطح پر منارہی ہے. اب تک محکمہ اقلیتی امور6 اقلیتی تہوار مناچکی ہے. جسمیں مسیحی برادری کا سالانہ ایسٹر ڈنر، شام پرستش، ہندو دھرم کے پرگھات دیہہ کی مہانتہ، سناتن دھرمہ اتسوو، سکھ برادری کے شہیدی دیواس گرو دیو جی مہاراج اور بہائی کمیونٹی کا خیبر پختونخوا بہائی فیسٹول شامل ہیں۔

ہندو دھرم کے تہوار سناتن دھرمہ اتسوو کی تقریب اتوار کو پشاور میں منائی گئی، جسکے مہمان خصوصی وزیراعلی کے معاون خصوصی وزیر زادہ تھے. تقریب میں ہندو دھرم کے علاوہ باقی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی، اسکے علاوہ صوبائی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے ارکان روی کمار ، ولسن وزیر اور رنجیت سنگھ نے بھی خصوصی شرکت کی. تقریب میں شرکاء نے ہندو کمیونٹی کیلئے سناتن دھرمہ اتسوو کی تاریخ اور اسکی اہمیت پر روشنی ڈالی. تقریب کا آغاز ہندو دھرم کے مذہبی کلمات سے کیا گیا. اسکے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا. تقریب میں ہندو دھرم سے تعلق رکھنےوالے چھوٹے بچوں نے مذہبی خاکے اور گانے پیش کیئے. صوبائی اسمبلی کے اقلیتی ممبر روی کمار نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور تقریب میں شرکت کیلئے باقی شہروں سے آئے ہوئے مہمانوں کو پشاور میں خوش آمدید کہا۔

(جاری ہے)


 روی کمار نے مذید کہا کہ پہلی بار مندر کیلئے کمیٹیاں بنائی گئی جو اس تقریب میں ہمارے ساتھ شریک ہیں۔ ایم پی اے ولسن وزیر سے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اس تقریب میں دیگر مذاہب کے افراد ہمارے ساتھ شریک ہیں جو مذہبی رواداری کی زندہ مثال ہے۔ ہم وزیراعلی محمود خان کے نہایت شکرگزار ہیں جنکے اقدامات کی بدولت اقلیتوں کو صوبے میں حقوق مل رہے ہیں۔

ایم پی اے رنجیت سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں علماء سے درگزر سیکھنا ہوگا، ہم سیکھائیں گے تو ہمارے بچیں سیکھیں گے۔ معاشرے میں امن وآشتی پیدا ہوگی۔ اقلیتوں کیلئے کامیاب تقریبات کے انعقاد پر انہوں نے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں ۔

میں وزیر اعلی محمود خان کی اقلیتوں کیلئے اٹھائے گئے تمام اقدامات پر انکا انتہائی مشکور ہوں، ان اقدامات کی بدولت صوبے کی اقلیتی برادری خوشحال ہوگی اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنے کے قابل بن سکیں گی۔ معاون خصوصی وزیرزادہ نے صوبائی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کیلئے کئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے اقلیتوں کیلئے نوکریوں میں کوٹہ 5 فیصد کردیا ہے۔

اقلیتی طلباء کیلئے پہلی بار 20 کروڑ روپے سکالر شپ کیلئے مختص کیئے گئے ہیں.اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 1 ارب روپے منظور کیئے گئے ہیں۔ پشاور میں اقلیتی عبادگاوہوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 87 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ کالابھاڑی کیلئے 50 لاکھ اور درگاہ کیلئے 1 کروڑ کے فنڈز رکھیں گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقلیتیں ہمارا سرمایہ ہیں اور انکو ہم کبھی بھی اکیلے نہیں چھوڑیں گے۔ خطاب کے اختتام پر معاون خصوصی وزیرزادہ نے پشاور میں ہندو کمیونٹی کی تقریب کے کامیاب انعقاد پر انکا شکریہ ادا کیا، تقریب کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئی۔