Live Updates

۷پشاور، حکوت ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اے این پی کو تلخ فیصلے لینے ہوں گے، امیر حیدر خان ہوتی

پیر 27 جون 2022 22:05

ي*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2022ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اے این پی کو تلخ فیصلے لینے ہوں گے۔ اے این پی نے سلیکٹڈ حکمرانوں سے عوام کی جان چھڑانے کیلئے موجودہ حکومت کا ساتھ دیا۔اندازہ ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کو پچھلے حکمرانوں کی پیدا کردہ مشکلات کا سامنا ہیلیکن اب نئی حکومت کو ذمہ داری لینی ہوگی۔

درست معاشی پالیسیوں سمیت عوام کو ریلیف پہچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔اے این پی کسی بھی ایسی حکومت کی حمایت نہیں کرے گی جو اپنے عوام کی خدمت نہ کرسکے۔عوامی خدمت کیلئے اے این پی کسی وزارت اور عہدے کی محتاج نہیں۔

(جاری ہے)

سخاکوٹ میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ جانتے ہیں کہ مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

عوام کی موجودہ مشکلات کی ذمہ دار تحریک انصاف کی نااہل اور نالائق حکومت ہے۔پچھلے چار سال میں تحریک انصاف نے 20 ہزارارب روپے کا بیرونی قرضہ لیاہے۔تحریک انصاف کی نااہلی کی وجہ سے چار سال میں بجلی کی مد میں ڈھائی ہزار ارب روپے جبکہ گیس کی مد میں 1400 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے۔ چار سالہ سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سیآج معیشت زوال پزیر جبکہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس یوکرائن تنازعے کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ پچھلی نااہل حکومت کی ناکام پالیسیوں کی بدولت خزانے میں وہ دم خم باقی نہیں کہ یہ بوجھ برداشت کرسکے۔موجودہ حالات میں حکومت کے پاس اپنے عوام پر خرچ کرنے کیلئے کچھ نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومت کو مزید عوام سے قربانی کی توقع رکھنا ترک کرنی ہوگی۔

دونوں حکومتوں کو عوام کے مشکلات کے حل کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔اگر حکومت واقعی عوامی مشکلات کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے لیکن پیسوں کی کمی ہے توقربانی کا آغاز پارلیمان سے کیا جائے۔حکومت فیصلہ کرلے کہ مشکلات کے باعث کوئی بھی وزیر یا رکن اسمبلی تنخواہ اور مراعات نہیں لے گا، اے این پی ساتھ دے گی۔امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا جو پیسے حکومتیں اپنے اراکین کو خوش کرنے کیلئے فنڈز کے نام پر فراہم کرتی ہیں ، ان پیسوں سے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

مرکزی اور صوبائی حکومت اگر مزید کچھ نہیں کرسکتی تو تیل، چینی، آٹے اور دیگر اشیا خوردونوش میں عوام کوسبسڈی فراہم کرے۔حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں اگر حکومتیں سنجیدہ ہوں تو راہ نکل ہی آتی ہے۔2010 میں سیلاب نے خیبر پختونخوا کوتباہی سے دوچار کیا۔اے این پی نے اس دور میں سرکاری خزانے سے دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز کے اجرا پر پابندی عائد کی اور اربوں روپے کے فنڈز سیلاب سے متاثرہ عوام کی آباد کاری پر لگائے۔

اے این پی عوام سے جڑی ہوئی اس مٹی کی پارٹی ہے اورہمارے سیاست کا واحد مقصد عوام کو ان کے حقوق کی فراہمی ہے۔اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے مزید کہا کہ مزید قرضے لینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے ملک کو اپنے پاں پر کھڑے کرنا ہے۔ملک کی معاشی مضبوطی کو یقینی بنانے کیلئے دیرپا بنیادیں فراہم کرنی ہوں گی۔

مشکلات بڑھیں گی تو کوئی ایک مخصوص سیاسی جماعت کے کارکنان متاثرنہیں ہوں گے بلکہ پورے پاکستان کے عوام کو ان کا سامنا کرنا ہوگا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مزید اقتدا ر کی لڑائی سے نکل کر عوام کا سوچیں۔نظام اور سیاست پر عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے تو سب کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات