اعلی عدلیہ کے حکم پر دعا زہرہ کے دوبارہ طبی معائنہ کیلئے اعلی سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل

بورڈ کنوینئر /سیکریٹری ڈاکٹر زبیر احمد آغا نے بورڈ کے انعقاد کے تمام انتظامات مکمل کر لئے، سخت حفاظتی انتظامات کرنے کیلئے ایس ایس پی ساؤتھ کو تحریری خط بھی ارسال کر دیا

منگل 28 جون 2022 23:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جون2022ء) اعلی عدلیہ کے حکم پر دعا زہرہ کے دوبارہ طبی معائنہ کے لئے اعلی سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا۔سندھ سروسز اسپتال میں آج بروز بدھ کو ساڑھے بارہ بجے بورڈ کی چیئر پرسن ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل کی نگرانی میں دعا زہرہ کا طبی معائنہ ہو گا۔بورڈ کے کنوینئر /سیکریٹری ڈاکٹر زبیر احمد آغا نے بورڈ کے انعقاد کے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں اور سخت حفاظتی انتظامات کرنے کیلئے ایس ایس پی ساؤتھ کو تحریری خط بھی ارسال کر دیا ہے۔

بورڈ کے سیکریٹری ڈاکٹر زبیر آغا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل بورڈ کی خاتون سربراہ اور سیکریٹری کے علاوہ بورڈ میں8ممبران کو بطور ماہرین شامل کیا گیا ہے جس میں پبلک سیکٹر کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کے ماہرین بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بورڈ ممبران میں ڈاکٹر سکندررفیق قریشی ہیڈ آف ریڈیا لوجی ڈیپارٹمنٹ لیاری جنرل اسپتال ،ڈاکٹر رانی کنسلٹنٹ ریڈیا لوجسٹ سروسز اسپتال کراچی ،کنسلٹنٹ ریڈیا لوجی ڈیپارٹمنٹ آغا خان یونیورسٹی اسپتال ،پروفیسر نازلی حسین پروفیسر آف گائنی /آبسٹریکس ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز ،ڈاکٹر رملا ناز ایسوسی ایٹ پروفیسر فارنسک میڈیسن ڈاؤ انٹر نیشنل میڈیکل کالج ،پروفیسر شاہ جہاں کیئر چیئر پرسن او ایم ایف ایس اینڈ ڈینسیٹری ،ڈاکٹر سمعیہ سید پولیس سرجن کراچی بورڈ شامل ہیں۔

حیرت انگیز امر یہ ہے کہ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اعلی عدلیہ کے حکم پر دعا زہرہ کے طبی معائنے کی حساس نوعیت کے کیس میں بورڈ میں پویس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سیدکی تقرری سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ پولیس سرجن کی اسامی گریڈ20کے جنرل کیڈر کے سینئر افسر کی اسامی ہے ،معروف ٹی وی میزبا ن اور روکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی مشکوک موت کے واقعے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے سپریم کورٹ کے حکم کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گریڈ19کی جونیئر ترین اے پی ایس ڈاکٹر سمعیہ سید کو نہ صرف گریڈ20کی اسامی پر تعینات کر دیابلکہ سپریم کورٹ کے حکم کی دہری خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈاکٹر سمعیہ سیدکے اصل عہدے پر بھی انہیں جناح اسپتال میں برقرار رکھا گیااور بیک وقت ایک افسر کو دو عہدوں پر تعیناتی بھی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف ورزی ہے جبکہ ڈاکٹر سمعیہ سیدنے نہ صرف ڈاکٹر عامر لیاقت حسین جیسی معروف شخصیت کے پوسٹ مارٹم کو متنازعہ بنایا بلکہ ان کا سروس کیریئر اس حوالے سے ہمیشہ مشکوک رہا ہے ،ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر سمعیہ کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات بھی جاری ہیں ۔