جی سی یونیورسٹی فیصل آباد میں روس یوکرائن جنگ کے اثرات کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

پاکستان کو نیوٹرل رہنے کی ضرورت ہے۔ جنگ جلدی ختم نہیں ہو گی لیکن اس کے اثرات سے ساری دنیا متاثر ہو گی

بدھ 29 جون 2022 11:40

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2022ء) شعبہ پاکستان سٹڈیز گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کا موضوع یوکرائن اور روس کی جنگ کے ساؤتھ ایشیا پر اثرات اور خصوصی طور پر پاکستان کی معیشت پر اثرات تھا۔ مقررین میں بریگیڈیر ڈاکٹر سیف ملک ڈایریکٹر انڈین سٹڈیز سینٹر اسلام آباداور ڈاکٹر ارم خالد‘چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس اور انٹرنیشنل ریلیشنز یونیورسٹی آف پنجاب لاہور شامل تھے۔

پروگرام کی صدارت ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس ڈین اسلامک سٹڈیز اینڈ اورینٹل لریننگ نے کی۔ سیمینار سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ یوکرائن اور روس کی جنگ کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اگر روس جنگ جیت گیا تو امریکہ کی یک طرفہ حکمرانی ختم ہو جائے گی ۔ امریکہ اور یورپ نے روس پر پابندیاں لگا رکھی ہیں ان حالات میں روس کے اتحادی بننے کی صورت میں نقصان ہو سکتا ہے۔

لہذا پاکستان کو نیوٹرل رہنے کی ضرورت ہے۔ جنگ جلدی ختم نہیں ہو گی لیکن اس کے اثرات سے ساری دنیا متاثر ہو گی۔ پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ روس سے ہم پٹرول نہیں لے سکتے کیونکہ ہمارے پاس ایسی کوئی مشینری نہیں ہے جس سے روس سے حاصل شدہ پٹرول کو صاف کر سکیں۔ پاکستان نے کبھی بھی روس سے پٹرول لینے کا کوئی بھی معاہدہ نہیں کیا۔

پاکستان یوکرائن سے مکی ، گندم، کوکنگ آئل اور فرٹلیزرز درآمد کرتا ہے۔ 39 فیصد درآمد کیا جاتا ہے۔ جنگ شروع ہونے سے ان اشیائ کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ روس سے تجارت روسی کرنسی میں کرنی پڑے گی کیونکہ یورپ روس پر پابندیاں لگا چکا ہے اس لیے ڈالر میں تجارت نہیں ہو سکے گی۔ ہر ریاست کے اپنے قومی مفادات ہوتے ہیں اور وہ قومی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی پالیسیاں متعارف کرواتے ہیں ۔

مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کو کسی اور پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے وسائل پر انحصار کرنا ہو گا اور خصوصی طور پر انرجی وسائل پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات نے مختلف سوالات کے ذریعے اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ صدر مجلس ڈاکٹر شمس الرحمن نے کہا کہ انسانوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے ضروری ہے کہ احساسات کی پرورش کی جاے تاکہ معاشرے کی تربیت کی جا سکے۔

ٹیکنالوجی آپ کو علم دیتی ہے لیکن تربیت نہیں کرتی۔ پروگرام کے آخر پر چیرمین ڈاکٹر عبدالقادر مشتاق نے کہا کہ واس چانسلر ڈاکٹر شاہد کمال کا ویثرن ہے کہ یہ سیمینار اور کانفرنس کے ذریعے طلبہ و طالبات کی تربیت کی جائے ۔ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل صرف سوشل سائنٹسٹ ہی دے سکتے ہیں اس لیے سوشل سائنسز کی سرپرستی کرنے کی ضرورت ہے ۔