کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ اور لائسنس منسوخ کیا جائے، ،ْحافظ نعیم الرحمن

پولیس عوام کی محافظ ہوتی ہے لیکن سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے ستائے ہوئے نہتے عوام پر لاٹھی چار ج کروایا ،ْ ملیر میں کنونشن سے خطاب

بدھ 29 جون 2022 23:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2022ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پولیس کا محکمہ عوام کا محافظ ہوتا ہے لیکن سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے ستائے ہوئے نہتے عوام پر لاٹھی چار ج اور شیلنگ کروائی ، سندھ حکومت کہتی ہے کہ کے الیکٹرک وفاق کا مسئلہ ہے ،وہ بتائے کہ پیپلزپارٹی کے کئی وزراء وفاق میں ہیں اورپارٹی کے چیئرمین بھی وفاقی وزیر ہیں ،وہ بتائیں کہ کے الیکٹرک کا لائسنس کیوں منسوخ نہیں ہوتا ۔

تمام حکومتی جماعتیں کے الیکٹرک کو سپورٹ کرتی ہیں ، سب سے پہلے مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم نے 16ارب روپے کھمبوں کی قیمت میں اسے فروخت کیا اور پھر پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر دوسری بار فروخت کیا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ بدترین لوڈ شیڈنگ ،اوور بلنگ ،عوام سے لوٹ مار اور معاہدے کے مطابق پیداواری صلاحیت نہ بڑھانے اور ترسیلی نظام کو بہتر نہ کرنے پر کے الیکٹرک کا لائسنس فوری منسوخ کیا جائے ، اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور ا ن تمام حکمران جماعتوں کو بے نقاب کیا جائے جنہو ں نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت حسینی چورنگی شیر پائو کالونی میں ’’ بلدیاتی کنونشن ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے امیر ضلع ملیر محمد اسلام و دیگرنے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے بلدیاتی انتخابات میں نامزد چیئرمین ،وائس چیئرمین اور کونسلرز بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ 24جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 2020میں ہونے تھے لیکن سندھ حکومت نے ہمیشہ کی طرح سے بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے ، جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجا کو خط لکھا اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پٹیشن بھی دائر کی جس میں واضح اور دوٹوک مؤقف پیش کیا کہ سندھ حکومت ہمیشہ کی طرح سے اس بار بھی بلدیاتی انتخابات سے فرار کا راستہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔

اب بھی الیکشن کمیشن کے مجبور کرنے پر انتخابات کروائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے نہ صرف بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے جدوجہد کی بلکہ کراچی کی بلدیہ کو بااختیار بنانے اور بلدیاتی اداروں پر سندھ حکومت کے تسلط کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے 29دن تک تاریخی دھرنا دیا اور سندھ حکومت کو مجبور کیا کہ وہ کراچی کی بلدیہ اور مئیر کو بااختیار بنائیں ۔

کامیاب دھرنے کے بعدجماعت اسلامی اورسندھ حکومت کامعاہدہ ہو وزیر اعلیٰ سندھ اوروزراء نے میڈیا کے سامنے اعلان کیاکہ کراچی کا جومیئر ہوگا وہی واٹربورڈ کا چیئرمین ہوگا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 35سال سے ایم کیو ایم کراچی پر حکمرانی کر رہی ہے ایک دور تھا سارے ایم این اے اور ایم پی اے ،8سینیٹر اورگورنرسب ایم کیو ایم کے تھے ، ان کی مرضی سے شہر کھلتا اور بند ہوتاتھالیکن اس نے کراچی کے شہریوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔

کراچی کی ٹرانسپورٹ ،سرکلر ریلوے بھی ایم کیو ایم کے دورمیں ختم کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی میں بلدیاتی اختیارات کے حوالے سے بل پیش ہونے کے بعد ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ پیپلزپارٹی ،پی ٹی آئی اورایم کیو ایم ترامیمی بل کو منظور کرتے لیکن افسوس کہ ایسا نہیں کیا گیا اور تمام پارٹیاں کورٹ میں چلی گئیںاور بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کروانے کے لیے پٹیشن دائر کردی،ان تمام جماعتوںکی پٹیشن کو ہائی کورٹ نے مسترد کردیا اور یہ اہل کراچی اورجماعت اسلامی کی پہلی کامیابی ہے ۔

جماعت اسلامی کی حق دو تحریک آگے بڑھ رہی ہے ، نامزد امیدوار گلی محلوں کی سطح پر عوام کے درمیان موجود ہیں ،جماعت اسلامی کا واضح پیغام ہے کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کی نجات دہندہ صرف اور صرف جماعت اسلامی ہے ، جماعت اسلامی کا میئر آئے گا تو کراچی کے عوام کے حقوق چھین کر لے گا اورکراچی کے مسائل حل ہوں گے ،جماعت اسلامی کا میئر اختیارات اوروسائل نہ ہونے کا رونا نہیں روئے گا ،مگر مچھ کے آنسو نہیں بہائے گا بلکہ اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا۔

کراچی کے شہری جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں ،جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرے گی اور ہمیشہ کی طرح عوام کا مقدمہ لڑے گی۔محمد اسلام نے کہا کہ مخلص و دیانت قیادت کے ہاتھوں میں اقتدار آ نے کے بعد کراچی میں واضح اور مثبت تبدیلی آئے گی ۔ موجودہ نظام و قیادت کی تبدیلی کے بغیر شہر قائد کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔بلدیاتی انتخابات میں آ زمائے ہوئے لوگوں کو دوبارہ لانا شہر کی بدنصیبی ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے نامزد امیدواران غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات کو سمجھتے اور ان کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اہل کراچی پرانے چہروں کو مسترد کرکے عوام کو دھوکہ دینے والوں سے نجات کے لیے ترازو کو ووٹ دیں۔