پاکستان نے مختلف چیلنجز، محدود انسانی وسائل اور مالی مشکلات کے باوجود سات سال میں جوہری ڈیٹرنس تیار کرلیا، صدر مملکت

مضبوط قوم کیلئے مستقل جذبہ، تمام شعبوں میں معیاری انسانی وسائل کی دستیابی، اداروں کی مضبوطی، تعصبات پر قابو پانے اور اخلاقی و انسانی اقدار برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بروقت اور موثر فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھنے والی قیادت ضروری ہے، پاکستان نے مختلف چیلنجز، محدود انسانی وسائل اور مالی مشکلات کے باوجود سات سال میں جوہری ڈیٹرنس تیار کرلیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ائیر وار کالج انسٹیٹیوٹ میں خطاب

بدھ 29 جون 2022 23:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2022ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے مختلف چیلنجز، محدود انسانی وسائل اور مالی مشکلات کے باوجود سات سال میں جوہری ڈیٹرنس تیار کرلیا اور پاکستان اب اپنی جوہری صلاحیت کی وجہ سے کسی بھی غیر ملکی جارحیت کے لیے ایک زبردست روک تھام رکھتا ہے، ملک کو ایک مضبوط قوم بنانے کیلئے مستقل جذبہ، تمام شعبوں میں معیاری انسانی وسائل کی دستیابی، اداروں کی مضبوطی، تعصبات پر قابو پانے اور اخلاقی و انسانی اقدار برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بروقت اور موثر فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھنے والی قیادت ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے بدھ کو کراچی میں ائیر وار کالج انسٹی ٹیوٹ میں ائیر وار کورس کے 35 ویں کانووکیشن اور گریجویشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا، ملک کے لیے ایسا ہی جذبہ دوبارہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس جذبے کو قومی ہم آہنگی اور مقصد کی یکسانیت پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے تاکہ قوم کو مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے متحد کیا جاسکے۔

صدر نے کہا کہ پاکستان غیر معمولی انسانی وسائل سے مالا مال ہے، صحیح وسائل اور قیادت فراہم کی جائے تو کمال کرسکتا ہے، پاکستان نے مختلف چیلنجز، محدود انسانی وسائل اور مالی مشکلات کے باوجود سات سال میں جوہری ڈیٹرنس تیار کرلیا اور اپنی جوہری صلاحیت کی وجہ سے پاکستان کسی بھی غیر ملکی جارحیت سے محفوظ ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے بروقت فیصلوں اور ایک موثر حکمت عملی کے نتیجے میں ملک کو پڑوسی ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں موثر انداز میں کورونا کی وبا پر قابو پانے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کی ایک بڑی وجہ معیاری انسانی وسائل کی ترقی اور انتظام ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ہنر مند انسانی وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرنے اور آبادی کے غیر ہنر مند اور نیم ہنر مند طبقوں کو ان کی صنف یا معذوری سے قطع نظر مہارت اور تعلیم کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے ملک کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے دفاع، زراعت، خدمات اور صنعتی شعبوں میں آٹومیشن لانے، مصنوعی ذہانت، انفارمیشن اور سائبر ٹیکنالوجیز کو اپنانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک انسانی ہمدردی کے تحت لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی جبکہ اس کے برعکس مغرب کے بہت سے ممالک پناہ گزینوں کو اپنی جغرافیائی حدود سے دور رکھنے کے لیے اربوں خرچ کر رہے ہیں اور بہت سے پناہ گزینوں کو سمندر اور خشکی پر مرنے دیا جا رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ یوکرائن کے پناہ گزینوں کے ساتھ جو سلوک اور ان کی جس طرح قدر کی جاتی ہے اسے دنیا بھر کے تمام مہاجرین کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر اور کسی امتیاز اور تعصب کے بغیر بڑھایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام کو درپیش کوئی ایسا مسئلہ نہیں جسے مذاکرات، مشاورت اور پرامن طریقے سے حل نہ کیا جاسکے، اسلام نے باہمی مشاورت کا تصور متعارف کرایا، اخلاقی اور انسانی اقدار کو مربوط کرتے ہوئے ملک اور قوموں کے درمیان تعلقات استوار کرتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو موجودہ دور میں بھی قابل عمل ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کو کامیابی سے شکست دی جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

صدر نے کورس کی تکمیل پر فارغ التحصیل افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں کہا کہ وہ پوری زندگی علم کے حصول کی اپنی خواہش کو زندہ رکھیں۔ قبل ازیں ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ کے صدر ایئر وائس مارشل حسین احمد صدیقی نے کورس کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور ڈیڑھ سال کی مدت کے ایم ایس ڈگری کورس کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ 70 افسران نے وار کورس مکمل کیا جس میں پاک فضائیہ کے 35 افسران، پاک فوج کی7 اور پاک بحریہ کے 10 افسران شامل تھے۔

سعودی عرب، اردن، سری لنکا، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، نائجیریا، ملائیشیا، مصر، یمن اور عراق سمیت 10 دوست ممالک کے 18 افسران نے بھی ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ سے گریجویشن کورس مکمل کیا ہے۔اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کانووکیشن میں ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ میں نیشنل سیکیورٹی اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کا گریجویشن کورس کامیابی سے مکمل کرنے والے افسران کو ڈگریاں دیں۔