سعودی عرب، کابینہ نے کمپنیوں کے نئے قانون کی منظوری دے دی، تجارتی اور غیر منافع بخش کمپنیوں کو زیادہ سہولتیں فراہم

جمعرات 30 جون 2022 11:00

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2022ء) سعودی عرب کی کابینہ نے کمپنیوں کی تنظیم نو کے لیے نئے قانون کی منظوری دے دی۔ سعودی اخبار کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقد ہ کابینہ اجلاس میں منظور کئے گئے نئے قانون کے تحت تجارتی اور غیر منافع بخش کمپنیوں کو زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

نئے قانون کے مطابق کمپنیوں کو تاسیس اور کام کے علاوہ بند یا ضم کرنے کے وقت لچک داری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں،کمپنیوں کے نام رکھنے کی پابندی ختم کردی گئی جبکہ لمیٹڈ کمپنیوں کو قرض اور سکوک جاری کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت کمپنیوں کو ضم کرنے میں جو رکاوٹیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے،ایک کمپنی دو حصوں میں تقسیم بھی کی جاسکتی ہے، انفرادی سطح پر قائم کی جانے والی سٹیبلشمنٹ کو کمپنی میں تبدیل کرنے یا اپنے اثاثے کسی کمپنی میں ضم کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح نئے قانون کی شق نمبر 190 میں دیوالیہ ہونے والی کمپنی کو دیوالیہ ہونے کے بعد بھی اسی نوعیت یا کسی دوسری نوعیت کی کمپنی میں ضم کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔شق نمبر 191 میں کمپنیوں کے انضمام کے حوالے سے یہ سہولت دی گئی ہے کہ کوئی ایک یا ایک زیادہ کمپنیاں کسی اور کمپنی میں ضم ہوسکتی ہیں اور انضمام کے بعد نئی کمپنی تشکیل دی جاسکتی ہے۔ نئے قانون میں فیملی کمپنیوں کو بھی متعدد سہولتیں دی گئی ہیں جن میں یہ سہولت بھی شامل ہے کہ مالکان کے افراد کو ملازمت دی جاسکتی ہے نیز ہر شیئر ہولڈر کے منافعے کے تعین کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔