حزب اللہ پر لبنان میں عالمی امن فوج کے ڈیٹا پر سائبر حملے کا الزام

یہ لبنان کے استحکام پر ایران اور حزب اللہ کا ایک اور براہ راست حملہ ہے،اسرائیلی وزیردفاع

جمعرات 30 جون 2022 12:45

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) اسرائیل نے ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ پر ایک سائبر حملہ کرنے کا الزام لگایا جس کا مقصد لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر اقوام متحدہ کے امن مشن (یونیفل)کو متاثر کرنا تھا۔ اسرائیل نے ہیکرز کو سخت جواب دینے کی دھمکی دی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ ایرانی سیکیورٹی اداروں نے حزب اللہ کے تعاون سے (حال ہی میں)ایک سائبر آپریشن کیا، جس کا مقصد حزب اللہ کے فائدے کے لیے یونیفل سے متعلق ڈیٹا چوری کرنا تھا۔

انہوں نے تل ابیب یونیورسٹی میں ایک الیکٹرانک کانفرنس سے خطاب میں مزید کہا کہ یہ لبنان کے استحکام پر ایران اور حزب اللہ کا ایک اور براہ راست حملہ ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کا ایک سائبر یونٹ (شہید کاوہ)نے برطانیہ، امریکا، فرانس اور اسرائیل سمیت کئی مغربی ممالک میں بحری جہازوں، فیول اسٹیشنوں اور صنعتی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے لیے تحقیق کی تھی۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل دشمن ہیکرز کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں ہم کس کو نشانہ بناتے ہیں ۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی امن فوج یونیفل نے واضح کیا کہ اس نے پہلی بار اس قسم کے حملوں کے بارے میں سنا ہے۔یونیفل کے انفارمیشن آفس نے بتایا امن مشن اور اقوام متحدہ سائبر سیکیورٹی کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہمارے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہم نے آج اسرائیلی وزیر دفاع کابیان سنا ہے اور میڈیا رپورٹس بھی دیکھی ہیں مگرسائبر حملے کے حوالے سے کوئی براہ راست اطلاع نہیں ملی ہے۔