مصطفی کمال کے خلاف کلفٹن میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس کی سماعت 6اگست تک ملتوی

سندھ حکومت پیپلز پارٹی کی جاگیر بن چکی ہے۔ الیکشن کمیشن بھی پی پی کے ساتھ ملا ہوا ہے،چیئرمین پی ایس پی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 30 جون 2022 15:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) احتساب عدالت نے چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال کے خلاف کلفٹن میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس کی سماعت 6اگست تک ملتوی کردی ہے احتساب عدلت میں کلفٹن میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ پی ایس پی چیئرمین مصطفی کمال و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب کورٹ جج کی ریٹائرمنٹ کے باعث سماعت لنک جج کے کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سید مصطفی کمال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ایسا لگا کہ ڈاکو بھی سندھ حکومت کے پریزائڈنگ افسر بھی۔ سندھ حکومت پیپلز پارٹی کی جاگیر بن چکی ہے۔ الیکشن کمیشن بھی پی پی کے ساتھ ملا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کروانے کی کیا ضرورت ہے پیپلز پارٹی سے نام لیکر اعلان کردیا جائے۔ یہ اقدامات پاکستان کو تباہ کررہے ہیں۔ پچھلوں نے حکومت چلانے کے لئے پیپلز پارٹی کو کھلی چھوٹ دی تھی۔آ ج بھی شہباز شریف نے اپنی حکومت چلانے کے لئے پی پی کو کھلی چھوٹ دی ہے۔ ریاست پاکستان کے ادارے بھی اس تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ ضمنی انتخاب میں ماضی کی کالعدم جماعت کھلے عام فائرنگ کرتی رہی۔

آج تک پولیس وہاں نہیں گئی، جن کے لوگ مرے انہی کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ امن پسند شہری کو پیغام دیا جارہا ہے کہ بغیر اسلحہ آپ کی کوئی بات نہیں سنے گا۔ کراچی کو 13 سال سے پینے کا پانی نہیں دیا، ایک نیا اسکول اور کالج نہیں بنایا گیا۔ 13 سالوں میں دس نئی بسیں لائے اور اس سے زیادہ مالیت کے اشتہارات دیدیئے گئے۔ بجلی کا حال سب کے سامنے ہے۔ جس طرح ٹیلیفون کمپنیوں کو لائسنس دیئے ایسے ہی بجلی کے محکمے کے ساتھ کیا جانا چاہیئے۔

کمپٹیشن ہوگا تو سروسز بھی بہتر ہونگی۔ کراچی والوں کی جیبوں سے اربوں روپے نکالے جارہے ہیں۔ ایک دو دن کی بات نہیں سالہا سال سے یہی ہورہا ہے۔ پاکستان ایک ٹائم بم بن چکا ہے۔ پاکستان کے غریب لوگ بغاوت پر آگئے تو حکمرانوں کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ اداروں سے کہتا ہوں نیوٹرل سیاست میں رہا جاتا ہے امن وامان کی صورتحال میں نیوٹرل نہیں رہا جاتا۔

کراچی تباہ ہوگا تو پاکستان کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ ریٹائرڈ افسران کا سیاست میں شامل ہونے کا طریقہ کار طے ہے۔ اگر دو سال کے بعد وہ سیاست میں آتے ہیں تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ اگر آج صحیح کام کریں گے تو مستقبل بہتر ہوسکتا ہے۔ این اے 245 ضمنی انتخاب میں پی ایس پی بھرپور حصہ لے گی۔ ضمنی انتخاب میں ہمارے ہیوی ویٹ امیدوار موجود ہیں۔ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی بی ٹیم کا کردار ادا کرنا بند کرے۔ الیکشن کمیشن کو کہتا ہوں کہ نیوٹرل رہیں۔