پی ٹی آئی نے پورا ایک سال ضائع کردیا ہے،اپنی حکومت کیخلاف ہی کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں،راجہ محمدفاروق حیدر

ہم نے 25 جولائی 2021 کے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا، یہ بات سمجھ سے باہر ہے کمیٹیوں میں حکومتی اراکین کی اکثریت ہوتی ہے پھر بھی یہ قانون کیوں توڑ رہے ہیں، فنڈز کا معاملہ عدالت میں ہے اس سلسلہ میں توہین عدالت کی درخواست زیر سماعت ہے، ہم رولز آف پروسیجر کو فالوکرنے کی بات کرتے ہیں،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعرات 30 جون 2022 17:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے متحدہ اپوزیشن کے رہنمائوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 25 جولائی 2021 کے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا، یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ کمیٹیوں میں حکومتی اراکین کی اکثریت ہوتی ہے پھر بھی یہ قانون کیوں توڑ رہے ہیں، فنڈز کا معاملہ عدالت میں ہے اور اس سلسلہ میں توہین عدالت کی درخواست زیر سماعت ہے، ہم رولز آف پروسیجر کو فالوکرنے کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پورا ایک سال ضائع کردیا ہے، یہ اپنی حکومت کے خلاف ہی کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں، اب سمجھ نہیں آرہی یہ آزادکشمیر کے نظام کو کہیں لپیٹنے کی سازش تو نہیں ہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تیرویں ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس طرح گورننس کی جارہی ہے یہ نظام چلتا نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین جموں کشمیر کے گزارہ الاونس میں اضافہ نہیں کیا گیا، آخری اضافہ ہم نے کیا تھا مہاجرین کے گزارہ الاونس میں 1500 فی کس اضافہ ہونا چاہیے۔

سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ بیوہ، طلاق یافتہ اور بے سہارا افراد کی کفالت کے لیے ہم نے قانون بنایا تھا جبکہ موجودہ حکومت نے اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جو کروڑوں روپے کی گاڑیاں خریدی گئیں وہ پیسے وہاں ڈال دیتے، راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ ٹرن کوٹس پر مشتمل حکومت کچھ نہیں کرسکتی ،ہمیں فنڈز نہیں چاہیں ہم نے اپنی جیب میں نہیں ڈالنے یہ بلدیاتی نمائندے کا کام ہے ہمارا کام پالیسی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اچھے بھی اور بُرے بھی ہوتے ہیں اراکین اسمبلی کاروبار بھی نہیں کرسکتے اور کسی نفع بخش عہدے پر بھی نہیں رہ سکتے وہ اگر اعزازیہ نہیں لیں گے تو ان کا نظام کیسے چلے گا، ججز سرکاری ملازمین کوپینشن ملتی ہے تو سیاست دانوں کو کیوں نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں سیاسی کارکن بہت تھوڑے رہ گئے ہیں۔