اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چین سے 2 ارب ڈالر موصول ہوگئے

پاکستان کے سرکاری ذخائر10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے، زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر16ارب 19 کروڑ 56 لاکھ ڈالر ہوگئے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 30 جون 2022 20:15

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چین سے 2 ارب ڈالر موصول ہوگئے
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2022ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چین سے 2 ارب ڈالر موصول ہوگئے ہیں، پاکستان کے سرکاری ذخائر10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے، زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر16ارب 19 کروڑ 56 لاکھ ڈالر ہوگئے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چین سے 2 ارب ڈالر موصول ہوگئے ہیں، جس کے ساتھ پاکستان کے سرکاری ذخائر10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں، پاکستان کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10 ارب 30 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پر آگئے ہیں۔

زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر16ارب 19 کروڑ 56 لاکھ ڈالر ہوگئے،کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 88کروڑ 66 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔دوسری جانب 28 جون کی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم نکات پر اتفاق ہوگیا ہے، جیو نیوز کے مطابق پاکستان کو آج آئی ایم ایف سے میمورنڈم آف اکنامک فنانشل پالیسی کا مسودہ ہمیں آج ملا ہے، میمورنڈم آف اکنامک فنانشل پالیسی کا مسودہ پڑھنے کیلئے 2 دن کا وقت درکار ہے، 30 جون سے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کے مذاکرات شروع ہونے کی امید ہے، امید ہے قرض کی ادائیگی کی مدت میں ایک سال کی توسیع ہوجائے گی،یعنی قرض کی ادائیگی کی مدت کو 2023 سے بڑھا کر2024 تک لے جایا جائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ اہم نکات پر اتفاق ہوگیا ہے، آئی ایم ایف نے ساتویں اور آٹھویں قسط کو ملا دیا ہے، ساتویں قسط 900 ملین ڈالر اور آٹھویں قسط ایک ارب ڈالر کی ہے، دو قسطوں کی رقم مجموعی طور پر ایک ارب 89 کروڑ ڈالر ہوگی۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان اب دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکل چکا ہے۔ اس سے قبل پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کے ساتویں اور آٹھویں جائزے کیلئے مشترکہ معاشی اور مالیاتی اہداف موصول ہوگئے۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح حکومت پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے ساتویں اور آٹھویں جائزے کیلئے ایم ای ایف پی (میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی) موصول ہوا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی تھی کہ اب عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشنل پالیسیز (MEFP) پیر تک موصول ہوجائے گی۔اس سے قبل، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس میں ایک لاکھ روپے ماہانہ تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے جبکہ جولائی سے پیٹرولیم پر مرحلہ وار 50 روپے فی لیٹرلیوی لگانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔