سندھ اسمبلی اجلاس ، مختلف ارکان نے اپنے توجہ دلا ئونوٹسز کے ذریعہ عوامی مسائل کی نشاندہی کی
اورنگی ٹائو ن میں پانی کی عدم دستیابی اور اس مہنگائی کے دور میں لوگوں کو ٹینکر مافیا کے حوالے کردیا گیا جس کی پہلے بھی کئی بار نشاندہی کی جاچکی ہے لیکن کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں ہے ،صداقت حسین اورنگی ٹائو ن میں زیادہ پانی کا بہت پرانا مسئلہ ہے،حب ڈیم سے ایک کینال بنی ہو ئی ہے،جہاں سے 100 ایم جی ڈی پانی ملتا تھا،اس حوالے سے لائن میں جو خرابی ہے اسے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں،پارلیمانی سیکرٹری سلیم بلوچ ایوان میںسندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل ،سندھ میٹلی فیرس مائینز بل 2021 ،سندھ ہیلتھ کئیر سروسز پرووائیڈر اور فیسلٹز ملکیت کو نقصان سے بچانے سے متعلق بل ،سندھ منزل سکون اتھارٹی بل 2022 بھی پیش ،تمام بلوں کومزید غور کے لئے متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیج دیا گیا، اجلاس پیرتک ملتوی
ہفتہ 2 جولائی 2022 00:01
(جاری ہے)
حب ڈیم سے ایک کینال بنی ہو ئی ہے۔جہاں سے 100 ایم جی ڈی پانی ملتا تھا۔اس حوالے سے لائن میں جو خرابی ہے اسے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اورنگی ٹاو ن کی ابادی تیزی سے بڑھی ہے۔ہم اورنگی کو 150 ایم جی ڈی پانی دیں گے وہاں جو بھی غیر قانونی کنکشن ہے ہمیں بتائیں انہیں کاٹ دیا جائے گا۔جی ڈی اے کے نند کمارنے اپنے توجہ دلاو نوٹس میںایک آٹھ سالہ معصوم بچہ آدیش کمار کے اغوا اور اس کی فوری بازیابی کا معاملہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے ہمارا دل دکھتا ہے کہ اب معصوم بچے بھی محفوظ نہیں رہے ۔سندھ کی وزارت داخلہ خالی پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میںامن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ایس ایس پی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ہم تمام اقلیتی برادریوں کے لوگ برابر کے شہری ہیں۔صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ ان کا دوکھ جائز ہے۔اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی کی کوئی بات نہیں ہے ۔پیپلز پارٹی جتنی اقلیتوں کو اہمیت دیتی ہے اتنی اور کوئی نہیں دے سکتا ۔انہوں نے کہا کہ جتنا ہم اس دھرتی میں خوش ہیں ۔اتنا کوئی اور خوش نہیں ہے۔ہم بھی بچے کے اغواپر اتنے ہی غمزدہ ہیں،لوگوں سے غلط بیانی نہ کریں۔جو حقیقت ہے وہ ہے۔بچے کے والدین سے رابطے میں ہیں۔وارثوں نے ایف آئی آر نہیں کٹوائی ،ہم چاہتے ہیں بچہ خیریت سے واپس آجائے۔اس کے بعد رپورٹ پیش کریں گے۔ تحریک انصاف کے جمال صدیقی نے اپنے توجہ دلاو نوٹس میں دیافت کیا کہ موجودہ مون سون کی بارشوں کے حوالے سے حکومت سندھ نے کیا اقداماتکئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بارشوں کی صورتحال بہت خطرناک بتائی گئی ہے معمول سے زیادہ مون سون کی بارشوں کا بتایا گیا ہے۔صرف 41 نالوں کو صاف کیے جارہے ہیں۔گجر نالہ اس وقت چوک ہے۔اس ایوان کو بتایا جائے کہ اس دفعہ کراچی کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری سلیم بلوچ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بارش میں بھی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کی گئی تھی۔اس وقت بھی بارشوں میں ہماری مکمل تیاری ہے۔نالوں کا صاف ہونا بہت ضروری ہے ۔واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔کے ایم سی بھی تمام تیاری کر چکا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کراچی کی تمام ڈی ایم سیز اپنے نالے صاف کررہا ہے۔کہیں ایمرجنسی ہوئی تو وہ بھی پانی صاف کیا جائے گا ۔گزشتہ برسات میں بھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔انہوں نے توجہ دلا نوٹس پیش کرنے والے رکن سے کہا کہ آپ گاڑیوں میں گھومیں۔ برسات کا۔مزہ لیں۔پیپلز پارٹی کی غزالہ سیال نے اپنے توجہ دلاو نوٹس میں کہا کہ پورے صوبے میں کھلا آئل فروخت کیا جارہا ہے۔خراب تیل اور گھی کی فروخت بھی جاری ہے جس کی وجہ سے لوگ بیمار ہورہے ہیں۔صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ فورڈ اتھارٹی کے پاس اس حوالے سے شکایت آئی ہیں۔ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ایم ایم اے کے رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید نے اپنے ایک توجہ دلائو نوٹس میں کہا کہ محمد علی جوہر پارک میں این جی اوز کے دفاتر تعمیر کیے جارہے ہیںجس کی وجہ سے نوجوانوں اور رہائشیوں کو تشویش ہے۔مقامی فٹبالرز میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ککری گراو نڈ میں اسپورٹس کمپلیکس بنا رہے ہیں۔یہاں پر محترمہ کی شادی بھی ہوئی تھی۔مختلف گراو نڈ کی چار دیواری نہیں ہے ۔لیاری کے بچے اسپورٹس کمپلیکس میں کیسے 15 ہزار کی ممبرشپ لیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ان جگہوں کو این جی اوز کو دیا جارہا ہے۔یہ عوام سے دشمنی ہے ۔ پارلیمانی سکریٹری بلدیات سلیم بلوچ نے کہا کہ یہ اپنے حلقے کے حوالے سے پہلے پوری معلومات لیکر آئیں۔جن باتوں کی فاضل رکن نشاندہی کررہے ہیں وہ کراچی نیبرہوڈ پروجیکٹ ہے جو ہم لیاری کے عوام کے لئے بنارہے ہیں،لیاری کے عوام کو گراو نڈ کی ضرورت ہے ۔ سلیم بلوچ نے کہا کہ فٹبال گراو نڈ انٹرنشینل سطح کا بننے جارہا ہے۔جہاں نوجوان مفت کھیلیں گے۔گرانڈ کوکسی این جی اوز کے حوالے نہیں کیا جارہا ہے ،نہ ہی کسی قسم کی کوئی فیس لی جائے گی۔ایوان کی کارروائی کے دوران سندھ وکلا بہبود تحفظ بل 2021 پیش کیا گیاجس کو مزید غور کے لئے کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ایوان میںسندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل ،سندھ میٹلی فیرس مائینز بل 2021 ،سندھ ہیلتھ کئیر سروسز پرووائیڈر اور فیسلٹز ملکیت کو نقصان سے بچانے سے متعلق بل ،سندھ منزل سکون اتھارٹی بل 2022 بھی پیش کیا گیا ان تمام بلوں کومزید غور کے لئے متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیج دیا گیا جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.