خصوصی عدالت ، سانحہ ماڈل ٹائون میں پولیس پر تشدد کے مقدمہ میں عوامی تحریک کے12کارکنوں کو بری کر دیا گیا

ہفتہ 2 جولائی 2022 12:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2022ء) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون میں پولیس پر تشدد کے مقدمہ میں عوامی تحریک کے12کارکنوں کو بری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ دوران ٹرائل پراسکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات ثابت نہیں کرسکا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔ بری ہونے والے ملزمان میں محمد ندیم، محمد سلیم ،مشتاق احمد،محمد رمضان ، اورنگزیب،غلام مصطفی،ظفراقبال محمد مختار،میاں منظور احمد،حافظ مدثر مشتاق ،وقارسلیم اور مرتضی شاہ شامل ہیں۔

دوران سماعت عوامی تحریک کی طرف سے نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔2014 میں سانحہ ماڈل کے دو ماہ بعد پولیس تھانہ فیصل ٹائون نے عوامی تحریک کے کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت میں استغاثہ کے پراسکیوٹر نے موقف اختیار کیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے مقتولین کے چالیسویں میں شرکت کیلئے آنے والوں کا پولیس سے آمنا سامنا ہوا تھا ۔کارکنان نے زبردستی رکاوٹیں ہٹا دیں تھیں اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر12 ملزمان کو بری کردیا اور قرار دیا کہ پراسکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات ثابت نہیں کرسکا اس لئے ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا جاتا ہے۔