Live Updates

م*اداروں کو پیغام ہے، چوروں سے ملک کو بچالو کہیں گیم ہاتھ نہ نکل جائے، عمران خان

ق* میں اپنے اداروں کیخلاف جنگ کرنے نہیں نکلا، ملک بھر میں قوم باہر نکلی ہوئی ہے sپاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔ میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور، یڈ گرائونڈ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب

ہفتہ 2 جولائی 2022 22:45

$&اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں اپنے اداروں کیخلاف جنگ کرنے نہیں نکلا۔ ملک بھر میں قوم باہر نکلی ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے اس ملک کو چوروں سے بچا لو۔ کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے۔ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔

میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریڈ گرائونڈ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان، سابق وفاقی وزرائ اور پارٹی کے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔

(جاری ہے)

پر جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔

اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔ میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ میں یہ ثابت کرنا چاہتا تھا اگر 25 مئی کو یہ ظلم نہ کرتے تو اسی طرح عوام کا سمندر ا?نا تھا جس نے ایک نعرہ لگانا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ قوم نہ امریکا کو تسلیم کرتی ہے اور نہ ان ڈاکوؤں کو۔

انہوں نے کہا کہ 26 مئی کی صبح میں نے فیصلہ کیا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے کیونکہ مجھے پتا تھا کہ عوام میں پولیس اور رینجرز کے خلاف غصہ تھا کیونکہ انہوں عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا تھا۔ میں تو امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا تھا جس نے منتخب حکومت کو ہٹایا۔ بڑے بڑے ڈاکو ہمارے اوپر مسلط کیے گئے۔ میں پیغام دینا چاہتا تھا کہ قوم کیا چاہتی ہے۔ اس دن شام کو انتشار ہونا تھا۔

میری قوم نے رینجرز اور پولیس کے سامنے کھڑے ہو جانا تھا۔ میں نے سوچا کہ لوگ بھی میرے، پولیس بھی میری اور رینجرز بھی میرے ہیں۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے تمہاری کوشش کیا ہے۔ تم چاہتے ہو کہ ہم اپنی فوج اور عدلیہ کے سامنے کھڑے ہوجائیں۔ ایک تکلیف یہ کہ امریکا نے سازش کی اور دوسری تکلیف یہ کہ اس قوم کی اتنی زیادہ توہین کی کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کردیا گیا۔

میرا پاکستان کے اداروں سے سوال ہیآپ نے کیسے ان ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا میں اداروں سے پوچھتا ہوں کرپشن کے خلاف اکیلے میں نے ٹھیکہ لیا ہوا ہے۔آپ ایسے لوگوں کو بٹھا دیتے ہیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے پہلے بھی چوری کی اور اب دوسرا اینآر او لیا۔ اب نیب میں ترمیم کرکے 1100 ارب بچایا ہے۔ اس ملک کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ یہآپ کا پاکستان نہیں ہے۔

عدلیہ کا کام ہے قانون کی بالادستی قائم کرنا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں بڑے احترام سے پوچھتا ہوں کہ کیا کہیں ایسا ہوتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے۔ شہباز شریف ایفآئی اے پر بیٹھ جائے، نیب پر بیٹھ کر 1100 ارب روپے کا ڈاکہ مارے۔ ججز سے اللہ پوچھے گا کہ بتاؤ کی اآپ نے میری زمین پر انصاف کیا کہ نہیں۔ کیا اپ طاقتور کو قانون کے نیچے لے کرآئے یا نہیں۔

وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے جہاں چھوٹا چور جیل جاتا ہے اور طاقتور بچ جاتا ہے۔ جنہوں نے اس ملک کو لٴْوٹا آپ نے کیسے انہیں اینآر او لینے دیا، کیاآپ کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیی امپورٹڈ حکومت سن لو، چیری بلاسم سن لو، ڈیزل سن لو،آصف زرداری سن لو ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ عمران خان کی کوئی جائیداد باہر نہیں ہے۔ سب کچھ بیچ دیا، اب جینا مرنا یہاں ہے۔

امپورٹڈ حکومت کا جینا مرنا پاکستان میں نہیں۔ نواز شریف کا احتساب شروع ہوتا ہے تو ملک سے باہر چلا جاتا ہے۔ اب پھر اینآر او کا انتظار کر رہا ہے واپسآنے کے لیے۔ یہ ملک نیچے جاتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ باہر چلے جاتے ہیں۔ جبآصف زرداری اقتدار میںآیا تو حسین حقانی کے ذریعے امریکہ کو پیغام دیا کہ مجھے پاکستانی فوج سے بچایا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا تھا۔ لاہور، کراچی اور ملتان سمیت قوم نکلی باہر ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے اس ملک کو چوروں سے بچا لو۔ کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے، نواز شریف جب بھارت گیا تو حریت لیڈروں کو نہیں ملا کہیں نریندرا مودی ناراض نہ ہو جائے۔ مودی سے ملاقات فوج سے چھپ کر کی اور اسے شادی پر بلایا۔

مجھے نوجوانوں کو سمجھانا ہے کہ ہمیں انگریز سیآزادی چاہیے تھی۔ انگریز کے زمانے میں نظام بہتر چلتا تھا۔ قانون کی بالادستی تھی۔ ہم نے اس لییآزادی مانگی کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے سر نہیں جھکاتے۔پی ٹی ئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں قوم امریکہ کے غلاموں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔ا?ج میں سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ ہماری قوم ان کو مان جائے گی جو پیسے کی پوجا کرتے ہیں تو یہ نہیں ہوگا۔

جن پولیس اور رینجرز والوں نے عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی انہیں خوف تھا کہ ان کی نوکری نہ چلی جائے۔ اپنی نوکری پچانے کے لیے انہوں نے شیلنگ کی۔ اس سے قبل عمران خان نے پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے عوام سے چندے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وہ سیاسی جماعت ہے جو اندرون ملک اور سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے چندے سے یہاں تک پہنچی ہے۔

تحریک انصاف نا تو سرمایہ داروں کی ہے اور نا ہی مافیاز کی جماعت ہے، یہ جماعت عوام کے پیسوں سے بنی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم پاکستان کی حقیقی تحریک آزادی کے لیے نکلنے لگے ہیں ہم پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے بعد ہم عام انتخابات میں حصہ لیں گے، اس سب کے لئے ہمیں فنڈز کی ضرورت ہے۔ عوام نے پہلے جس طرح ہماری مدد کی اسی طرح ہمیں فنڈز دیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات