جدہ سیزن 2022اپنی ہمہ نوع رنگینیوں کے ساتھ ختم،60لاکھ زائرین کی آمد

زائرین کا تعلق سعودی عرب کے اندرون اوربیرون ملک سے تھا اور وہ مختلف قومیتوں اور عمروں کے تھے،رپورٹ

اتوار 3 جولائی 2022 12:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) سعودی عرب کے جدہ سیزن 2022 کا 60 روزہ میلہ اپنی تمام تر رنگینیوں اور رعنائیوں کے ساتھ ہفتے کے روز اختتام پذیر ہوگیا ہے۔اس میلے میں دوماہ کے دوران میں ریکارڈ ساٹھ لاکھ زائرین کی آمد ہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان زائرین کا تعلق سعودی عرب کے اندرون اوربیرون ملک سے تھا اور وہ مختلف قومیتوں اور عمروں کے تھے۔

ان کی اتنی بڑی تعداد میں آمد جدہ سیزن 2022 میں منفرد تاریخی، ثقافتی اور تفریحی پیش کشوں کی دریافت میں ان کی بے پایاں دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔جدہ سیزن کی تقریبات 2 مئی کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام پر اورعیدالفطرکے پہلے دن شروع ہوئی تھی اور اس میں مختلف قسم کے رنگارنگ تفریحی اور ثقافتی پروگرام پیش کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمارے اچھے دن کے عنوان کے تحت منعقد ہونے والے اس میلے کے دوسرے ایڈیشن میں دو ماہ کی مدت کے دوران میں مجموعی طور پرقریبا 2800 سرگرمیاں شامل تھیں۔

تفریحی صنعت کے لیے مملکت کے نئے وِژن کی بنیاد پر جدہ سیزن میں باہمی تعامل پرمبنی 70تجربات، گیمرز کے لیے 60 سے زیادہ تفریحی پیش کشیں، سات عرب ڈرامے، دو بین الاقوامی ڈرامے، پانچ سمندری تجربات اور تقریبات کے علاوہ چار بین الاقوامی نمائشیں اورایک انٹرایکٹو آبشار شامل تھی۔زائرین کے لذت کام ودہن کے لیے انواع واقسام کھانوں کی90 سے زیادہ اسٹورز اور ریستوران سجائے گئے تھے۔

اس سیزن میں نجی شعبے کے لیے شراکت داری کے متعدد مواقع پیدا ہوئے ہیں اور ساتھ ہی ایونٹ زونز میں کام کرنے والے نوجوان سعودی مردوں اور خواتین کے لیے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوئے ہیں۔اس کا اندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ جدہ سیزن میں مختلف پروگراموں اور سرگرمیوں میں کام کرنے والے تمام کارکنوں میں سے 80 فی صد سے زیادہ سعودی تھے۔انھوں نے اسٹورز، ریستوران، کیفے، مارکیٹوں یا دیگر تنظیمی اورلاجسٹک خدمات انجام دی ہیں۔

جدہ سیزن کے ڈائریکٹر جنرل نواف قموسن نے اگلے روز بتایا تھا کہ اس میلے سے سعودی شہریوں کے لیے 74 ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔انھوں نے سعودی مملکت کی تفریحی صنعت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سیزن نے مستقبل کے لیے اس شعبے کے وژن کو نمایاں کرنے میں بڑا کردارادا کیا ہے اور کمیونٹی میں معیارزندگی کوبہتربنایا ہے، سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے اور معاشی منافع حاصل کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس میلے نے جدہ کے مکینوں اور سیاحوں پر مثبت معاشی، سماجی اور ثقافتی اثرات مرتب کیے ہیں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی بڑھتی ہوئی شرکت کی وجہ سے شہر میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔قبل ازیں موسم الریاض کے منتظمین نے بھی ایسی کامیابی کا تجربہ کیا تھا۔اس میلے میں چھے ماہ کے عرصے میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ زائرین کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔اس نے مملکت میں پہلے فلم ، ڈرامے اور کتاب کے نمایاں کردارکے عملی مظاہرے کی میزبانی کی۔اس میں شان پال، پِٹبل، محمد حماکی اورعمرو دیاب سمیت کئی فن کاروں نے اپنے اپنے کرداروں کے جوہردکھائے تھے۔