اسرائیل نے آف شورگیس فیلڈ کی طرف جانے والے حزب اللہ کے تین ڈرونزتباہ کردئیے

یہ ڈرون کریش گیس فیلڈ کی طرف بڑھ رہے تھے جس کی جزوی ملکیت کا لبنان بھی دعوے دارہے،اسرائیلی فوجی ذرائع

اتوار 3 جولائی 2022 12:50

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) اسرائیلی فوج نے لبنان کی حزب اللہ ملیشیا کی جانب سے چھوڑے گئے تین ڈرونز کوروک کرتباہ کردیا ہے۔وہ مبینہ طورپربحرمتوسط میں ایک آف شور گیس فیلڈ کی فضائی حدود کی طرف جارہے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صہیونی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے اقتصادی پانیوں کی فضائی حدود کے قریب آنے والے دشمن کے تین ڈرونز کوروک لیا گیا ۔

یہ ڈرون کریش گیس فیلڈ کی طرف بڑھ رہے تھے جس کی جزوی ملکیت کا لبنان بھی دعوے دارہے۔اسرائیل کے فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈرون مسلح نہیں تھے اور ان سے کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ایک ڈرون کولڑاکا طیارے نے اور دو کو جنگی جہاز نے روک کرتباہ کیا ۔اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے ٹویٹر پرڈرونز کو روکنے کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔

(جاری ہے)

لبنان نے گذشتہ ماہ اسرائیل کی متنازع سمندری علاقے میں سرگرمیوں پرمذمت کی تھی۔تب لندن میں رجسٹر یونان کی توانائی فرم اینرجیان کا ایک بحری جہازکریش فیلڈ میں داخل ہوا تھا۔اسرائیل کا دعوی ہے کہ یہ میدان اس کے پانیوں میں واقع ہے اور متنازع سمندری علاقے کا حصہ نہیں ہے جس پردونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔حزب اللہ نے اینرجیان کو اپنی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی پرمتنبہ کیا تھا۔

لبنان اوراسرائیل نے 2020 میں اپنی سمندری سرحد کی حدبندی کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کیے تھے لیکن بیروت کے اس دعوے کے بعد یہ عمل رک گیا تھا کہ اقوام متحدہ نے مذاکرات میں جونقشہ استعمال کیا تھا ،اس میں ترمیم کی ضرورت تھی۔لبنان نے ابتدائی طورپر 860 مربع کلومیٹر (330 مربع میل) پانیوں کا مطالبہ کیا تھا۔اس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ متنازع ہے لیکن پھراس نے کریش میدان کے حصے سمیت اضافی 1430 مربع کلومیٹر کا مطالبہ کیا تھا۔

لبنان اوراسرائیل کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور وہ حالت جنگ میں ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے امن فوجی دستے دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پرگشت کرتے ہیں۔اسرائیل نے 2006 میں حزب اللہ کے ساتھ تباہ کن جنگ لڑی تھی اوروہ ایران کے حمایت یافتہ گروہ کو اپنا ایک اہم دشمن سمجھتا ہے۔