غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط وسطی کشمیر میں ایس آئی اے اہلکاروں کے چھاپے

اتوار 3 جولائی 2022 15:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2022ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکاروں نے بوپٹ بیروہ سمیت وسطی کشمیر کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے بتایا کہ ایس آئی اے اہلکاروں نے ضلع بڈگام کے علاقے بوبٹ بیروہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تحریک وحدت اسلامی جموں وکشمیر کے جنرل سیکرٹری فیاض احمدکے گھرپر بھی چھاپہ مارا ۔

فیاض احمد کو ایس آئی اے نے10جون کو سرینگر میں گرفتار کر کے جموں کے ایک تفتیشی مرکز میں منتقل کر دیاتھا ۔ دریں اثناء تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں فیاض احمد کی مسلسل غیر قانونی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیاض احمد پرتحریک آزادی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ انہیں عدالت میں پیش کیے بغیر مسلسل حراست میں رکھ کر قانون کی صریح خلاف ورزی کی جا رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف فیاض احمد کو غیر قانونی طورپر مسلسل گرفتار رکھ کر جسمانی و ذہنی اذیت دی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف پولیس انکے گھر والوں کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس نے آج صبح بھی ان کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی لی اور ا ہلخانہ کو ہراساں کیا۔

ترجمان نے کہا کہ جموں وکشمیر کو اقوام متحدہ نے ایک متنازعہ علاقہ قرار دے رکھا ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر قوموں کو غیر ملکی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کا حق دیتا ہے لہذا بھارتی تسلط سے آزادی کاکشمیریوں کا مطالبہ بالکل جائز اور منصفانہ ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبا ئوڈالیں۔