کوہلو کے مقامی لوگ فنکار بھی حقوق سے محروم ، گھروں میں فاقوں کی نوبت سے روایتی فن کو خیر آباد کرنے پر مجبور

اتوار 3 جولائی 2022 20:56

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) کوہلو کے مقامی لوک فنکار بھی اپنے حقوق سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ان کی مالی امداد نہ ہونے سے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے جس کی وجہ سے وہ روایتی موسیقی کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں مقامی لوک فنکارسکندار خان ،رضا خان ،نواز استاد،لالہ کھیتران ،جمعہ خان ،دوست محمد ،سلیم مری ،اسماعیل مری ،نصیب خان سمیت دیگر نے کہا کہ عارف بگٹی کو نمائندہ کمیٹی بلوچستان سے فوری طور پر ہٹا کر صوبے کے فنکاروں کو انصاف دیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ کہہ کر کوہلو کے لوک فنکاروں کے ساتھ زیادتی کی ہے کہ وہ سمجھتے ہیں یہاں کوئی فنکار ہی نہیں ہے تاہم انہیں نہیں معلوم کہ صوفی مست توکلی سے لیکر رحم علی مری اور آج کے لوک فنکاروں تک مشرقی بلوچستان کی روایتی موسیقی یہاں سے جڑی ہوئی ہے یہاں بے شمار فنکا ر کئی سالوں سے موجود ہیں مگر صوبائی حکومت علاوہ اب ہمارے کمیٹی کے سربراہ عارف بگٹی نے بھی یہاں کے فنکاروں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہمارے فنڈز روک دئیے ہیں جو کے سراسر زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ عار ف بگٹی خودفنکار نہیں ہیں انہیں صوبے کے فنکاروں کا کیا معلوم ہے اس لئے وہ دیگر کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں صوبائی حکومت اس کا فوری نوٹس لیکر ہمیں ہمارے جائز حقوق دیں کیونکہ مالی مدد نہ ہونے ہمارے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے جس سے مجبور ہوکر ہم اپنے موسیقی کے چیزوں کو جلا کر اس روایتی فن کو خیر آباد کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :