پاکستانی فلمساز آسکر میں نامزد دستاویزی فلموں کیلئے بطور جج مدعو

مجموعی طور پر 397 اراکین کو مختلف کیٹیگریز میں مدعو کیا گیا ہے جو آسکر کی نامزدگیوں اور فاتحین کے لیے ووٹ دیں گے

پیر 4 جولائی 2022 10:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2022ء) فلم سازی میں متعدد ایوارڈز اپنے نام کرنے والے پاکستانی فلمساز محمد علی نقوی کو دستاویزی فلموں کی کیٹیگری میں آسکر ایوارڈز کا جج بننے کے لیے مدعو کرلیا گیا ہے۔اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز نے عالمی فلمی برادری کے معزز اراکین کو مختلف کیٹیگریز کے تحت اس میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

مجموعی طور پر 397 اراکین کو مختلف کیٹیگریز میں مدعو کیا گیا ہے جو آسکر کی نامزدگیوں اور فاتحین کے لیے ووٹ دیں گے۔محمد علی نقوی پہلے ہی ٹیلی ویڑن اکیڈمی (ایمیز) اور انٹرنیشنل ڈاکیومینٹری ایسوسی ایشن ( آئی ڈی ای) کے رکن ہیں۔اس اعزاز میں ان کے ہمراہ بھارتی اداکارہ کاجول، بلی ایلش، فنیاس او کونل (میوزک برانچ)، اریانا ڈی بوس، ٹرائے کوٹسر، پیراماؤنٹ کے سربراہ برائن رابنز، ڈزنی جنرل انٹرٹینمنٹ کے سربراہ ڈانا والڈن اور فلمی نقاد لیونارڈ مالٹن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

محمد علی نقوی نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بتاتے ہوئے مجھے بہت خوشی ہے کہ میں اب دی اکیڈمی کا رکن ہوں اور مجھے اکیڈمی آف موشن پکچرز میں شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے اور مجھے پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے، میں اپنا پہلا ووٹ ڈالنے کا منتظر ہوں۔محمد علی نقوی ایک پاکستانی نڑاد امریکی فلم ساز ہیں جن کی فلموں میں انسانی حقوق، سماجی انصاف، سیاست اور شناخت کے موضوعات کو مسلم اور جنوبی ایشیائی معاشروں کے پس منظر میں پیش کیا جاتا ہے۔

2 ایمنسٹی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایوارڈز اور اقوام متحدہ کے ایسوسی ایشن فیسٹیول میں ’گرینڈ پرکس‘ حاصل کرنے والے محمد علی نقوی نے نیٹ فلکس کی 10 سرفہرست دستاویزی سیریز میں شامل ’ٹرننگ پوائنٹ: 11/9‘ اور ’وار آن ٹیرر‘ کے شریک ایگزیکٹو پروڈیوسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔انہوں نے ’شو ٹائم اوریجنل شیم‘ کی ہدایت کاری اور پروڈیوس کرنے پر ’اناگرل ٹیلی ویژن اکیڈمی‘ اعزاز حاصل کیا۔ان کی ڈاکیومینٹری ’امنگ دی بلویز‘ کو ایمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جاچکا ہے اور ان کی فلم ’دی اکیوزڈ: ڈیمنڈ اور ڈیووٹڈ‘ ایشین میڈیا ایوارڈ حاصل کرچکی ہے۔