جامعہ کراچی خود کش حملے کی تحقیقات میں پیشرفت،حملے میں ملوث چار کردار گرفتار

حملے کا ماسٹر مائنڈ پڑوسی ملک سے پاکستان میں داخل ہوا،تحقیقات مکمل ہونے تک کسی ملک کا نام نہیں لے سکتے،دہشت گردوں کا نیٹ دیگر ممالک میں بھی پھیلا ہوا ہے،وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 5 جولائی 2022 14:00

جامعہ کراچی خود کش حملے  کی تحقیقات میں پیشرفت،حملے میں ملوث چار کردار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین، 5 جولائی 2022) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہناہے کہ جامعہ کراچی خود کش حملے میں خاتون کو استعمال کیا گیا،شاری بلوچ کو مکاری کے ساتھ جال بچھا کر استعمال کیا گیا۔حملے کا ماسٹر مائنڈ پڑوسی ملک سے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک کسی ملک کا نام نہیں لے سکتے،اس ملک کو بتایا جائے گا آپ کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہوئی۔

شرجیل میمن نے مرتضی وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ سی ٹی ڈی نے کراچی میں کارروائی کے دورائی کالعدم بی ایل ایف کمانڈر کو گرفتار کیا۔ جبکہ اسے ہاکس بے سے 4 جولائی کو گرفتار کیا گیا،ملزم نے چینی انجینئرز کی گاڑی پر فائرنگ کا بھی اعتراف کیا،بی ایل ایف کمانڈر نے دوران تفتیش بہت کچھ بتایا ہے،دہشتگردنےانکشاف کیاحملےکاماسٹرمائنڈزیب نام کاشخص ہے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والا حملہ خود کش تھا،دن رات ہونے والی محنت سے کافی کامیابیاں ملیں،طے کیا گیا تھا کہ اس کیس کا سراغ لگایا جائے گا،شرجیل میمن نے کہا کہ واقعہ کے بعد صوبائی اور وفاقی حکومت مکمل الرٹ تھی۔ دہشت گردوں کا نیٹ ورک دیگر ممالک میں بھی پھیلا ہوا ہے، دہشت گردوں کا ٹیلی گرام کے ذریعے رابطہ ہوتا تھا۔

حساس تنصیبات دہشتگردوں کا اگلا ہدف تھیں۔ انکا کہناتھا کہ دہشت گردوں کا مقصد ملک کو عالمی سطح پر بد نام کرنا تھا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ چار افراد کو شناخت کرلیا گیا،کیس کی اہم بات یہ ہے کہ حملہ آور خاتون اکیلی نہیں تھی۔ بڑے سیپلر سیل کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں،انکا کہنا تھا کہ کیس کی مزید تحیقیقات جاری ہیں،جلد مزید تفصیلات سامنے لائیں گے،دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے مٰیں کامیاب ہوگئے ہیں۔