پنجاب اسمبلی: سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر حمزہ شہباز کے خلاف قرارداد منظور

حمزہ شہباز عدالتی فیصلے کے مطابق اپنے فرائض سرانجام نہیں دے رہے،پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران قرارداد

منگل 5 جولائی 2022 21:43

پنجاب اسمبلی: سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر حمزہ شہباز کے خلاف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2022ء) سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیرِ صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ سپیکر نے حکومتی اراکین کی عدم موجودگی کی بناء پر محکمہ آبپاشی کے سوالا ت سمیت تحاریک التوائے کار کو ملتوی کر دیا۔بعد ازاں پوائنٹ آف آڈر پر گفتگو کرتے ہوئے محمد بشارت راجہ نے کہا کہ لوکل الیکشن کمیشن کو حکومت کے خلاف پٹیشنز بھیجتے رہیں تاکہ الیکشن میں دھاندلی سے حکومت کو روکا جائے۔

سپریم کورٹ کو بتایا جائے کہ حکومت الیکشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررھی ھے۔انہوں نے کہا کہ جس شخص کو ہم نے بائیس تاریخ تک وزیر اعلی تسلیم کیا آیا وہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت فرائض سرانجام دے رہا ہے یا نہیں۔حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں نہ آ کر حکومت سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔

یہ بات معزز عدالت کے نوٹس میں لائی جائے۔ وکلاء کے ذریعے ایک درخواست سپریم کورٹ میں دیں گے۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فیاض الحسن چوہان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وحشیانہ انداز اور بے ڈھنگے انداز سے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو استعمال کیا جا رھا ھے۔حمزہ شہباز نے سات جون کو (06)چھ سیکرٹریز کے تبادلے کئے۔ جب کہ الیکشن شیڈول جاری ہوجائے تو کوئی پوسٹنگ، ٹرانسفر نہیں ہو سکتے جبکہ غیر قانونی کام کر رھے ھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تیس فیصد عوام کو سو یونٹ تک بھی بجلی استعمال پر بل آ گئے تو عہد کریں گے اس ہا ل میں حمزہ شہباز کو بولنے نہیں دیں گے اس پر عمل درآمد دینا ہوگا۔ پوائنٹ آف آڈر پر بات کرتے ہو ئے دیگر اپوزیشن کے اراکین نے کہا کہ حکومت نے حمزہ شہباز کی زیر قیادت 20 ہزار بیلٹ پیپر ھر حلقے میں اپنے امیدواروں کو دینے کا فیصلہ کیاہے، اب الیکشن کمیشن کہاں ہی الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا،سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بیس حلقوں میں ضمنی الیکشن پر کردار ادا کرے۔

لوٹوں کے لیے فنڈز کے خزانے کھول دیے گئے ہیں، ہمیں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنا چائیے۔ حکومت مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے۔واپڈا پنجاب کے اختیارات میں نہیں آتا۔سو یونٹ والا ڈرامہ ہے ریڈنگ 40 دن پر لے جائیں گے تو کسی کا بھی سو یونٹ کا بل نہیں آئے گا۔ حکومت عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ بعد ازاں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد بشارت راجہ نے دوران اجلاس ایوان میں حمزہ شہباز کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال اور ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہونے کے خلاف مذمتی قراردادپیش کی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ھے کہ حمزہ شہباز عدالتی فیصلے کے مطابق اپنے فرائض سرانجام نہیں دے رہے۔عدالت نے بائیس جولائی تک انہیں وزیر اعلی بنایا تھا۔ حمزہ شہباز افسران کے تبادلے، ترقیاتی کام اور دھاندلی کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے، مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ ایوان نے سینئر صحافی ایاز میر، ارشد شریف، عمران ریاض اور سمیع ابراہیم کے خلاف ہتھکنڈوں کی بھی مزمت کی گئی۔صحافی برادری کو جس طرح ٹارگٹ کیا جارہا ہے ایوان اس کی مذمت کرتا ہے۔ بعد ازاں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے اجلاس 13جولائی بروز بدھ دن ایک بجے تک ملتوی کر دیا