امریکی مالیاتی ادارے سٹی گروپ کی جانب سے 2023 کے آخر تک تیل کی قیمت 45 ڈالر فی بیرل تک آ جانے کی پیشن گوئی

جے پی مارگن کی پیش گوئی بالکل برعکس، تیل کی قیمتیں 380 ڈالر فی بیرل تک چلے جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا

بدھ 6 جولائی 2022 23:51

امریکی مالیاتی ادارے سٹی گروپ کی جانب سے 2023 کے آخر تک تیل کی قیمت 45 ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2022ء) امریکی مالیاتی ادارے سٹی گروپ نے خبردار کیا ہے کہ کساد بازاری کی صورت میں سال رواں کے آخر تک خام تیل کی قیمت 65 ڈالر فی بیرل تک گر سکتی ہے جبکہ 2023 کے آخر تک 45 ڈالر فی بیرل تک نیچے آنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سٹی گروپ، فرانسسکو مارٹوشیا اور ایڈ مورس نے ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا کہ اگر خام تیل پیدا کرنے اور برآمد کرنے والی تنظیم اور اس کے اتحادیوں، جنہیں اوپیک پلس کے طور پر جانا جاتا ہے، کی جانب سے کوئی مداخلت نہ کی گئی یا پھر سرمایہ کاری میں کمی کی گئی تو صورت حال اس کے برعکس بھی ہو سکتی ہے۔

یہ پیش گوئی 70 کی دہائی کے بحران اور موجودہ مارکیٹ کے موازنے کے بعد ظاہر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کا کہناتھا کہ تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ صرف عالمی کساد بازاری کی صورت میں خام تیل کی طلب منفی ہو جاتی ہے جبکہ دیگر کساد بازاریوں میں عام طور پر ایک خاص حد تک گرتی ہیں۔سٹی گروپ کی یہ پیش گوئی جے پی مارگن کی پیش گوئی کے بالکل برعکس ہے۔

جے پی مارگن کے تجزیہ کاروں جن میں نتاشا کنیوا بھی شامل ہیں، کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اور یورپ کی پابندیوں کے باعث روس نے خام تیل کی پیداوار میں کمی کی تو قیمتیں 380 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہیں۔واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 8.2 فیصد کمی کے بعد 99 ڈالر فی بیرل تک آ گئی تھی جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت بھی 8.8 فیصد کمی کے بعد 103 ڈالر فی بیرل کی سطح تک آئی تھی۔                          

متعلقہ عنوان :