پنجاب ضمنی انتخابات،تحریک لبیک پاکستان بھی اپ سیٹ کے لئے پر امید

ماضی کودیکھا جائے تو پنجاب میں ٹی ایل پی کا تیسرا بڑا ووٹ بینک موجود ہے ‘ رپورٹ

ہفتہ 16 جولائی 2022 12:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2022ء) پاکستان کے صوبے پنجاب میں آج17 جولائی کو 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگار نتائج کے حوالے سے آئندہ کے سیاسی منظر نامے کے حوالے سے اپن مختلف رائے قائم کر رہے ہیں۔انتخابات کی دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب میں 17 جولائی کو 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی تحریل لبیک پاکستان نے لگ بھگ تمام حلقوں میں اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان کانٹے دار مقابلے میںجو تیسری اہم سیاسی قوت سامنے آئی ہے وہ تحریک لبیک پاکستان ہے جس نے 2018 کے عام انتخابات میں بھی حیران کن طور پر پہلی بار حصہ لے کر ریکارڈ ووٹ حاصل کیے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 2017 کے ضمنی انتخابات میں بھی لبیک یا رسول اللہ جو اب ٹی ایل پی میں تبدیل ہوگئی ہے بالترتیب تیسرے اور ملی مسلم لیگ چوتھے نمبر پر تھی۔

ووٹوں کا فرق دیکھا جائے تو مجموعی طور پر ان کے 13 ہزار ووٹوں کے مقابلے میں کلثوم نواز اور یاسمین راشد کے درمیان جیت کا فرق بھی لگ بھگ 13 ہزار ووٹوں کا ہی تھا۔ یہ لاہور کی وہی نشست تھی جو نواز شریف کے نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ٹی ایل پی کی جانب سے پنجاب کے 20 حلقوں کے انتخابات پر 20 امیدواروں کو ضمنی انتخاب کیلئے میدان میں اتارا گیا ہے۔

جھنگ سے 2، لاہور سے 4 ، مظفر گڑھ سے 2، لودھراں سے 2، جبکہ راول پنڈی، خوشاب، بکھر، فیصل آباد، شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر ، لیہ اور ڈیرہ غازی خان کے حلقے میں بھی ایک ایک امیدواروں کو مقابلے کیلئے کھڑا کیا گیا ہے۔پنجاب میں انتہائی اہم قرار دیئے جانے والے ضمنی انتخابات میں بظاہر یہ مقابلہ پاکستان کی دوبڑی سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے درمیان نظر آ رہا ہے تاہم خود ان دونوں جماعتوں کیلئے تیزی سے ابھرتی تیسری قوت ٹی ایل پی بھی ان کیلئے بڑی حریف ثابت ہورہی ہے۔

دیکھا جائے تو سندھ میں ہونے والے حالیہ قومی اسمبلی کے حلقہ 240 کے ضمنی انتخاب میں مذکورہ نشست ایم کیو ایم پاکستان کے حصہ میں تو آئی تاہم صرف 61 ووٹوں کے فرق سے مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان انہیں ٹف ٹائم دینے میں کامیاب رہی۔تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7 سے حاجی منصور ظہور،خوشاب پی پی 83 سے زمرد عباس خان،بھکر پی پی 90 سے مفتی امجد جمیل نقش بندی،فیصل آباد پی پی 97 سے چودہری نوید شفیع،جھنگ پی پی 125 سے سردار افتخار خان بلوچ،جھنگ پی پی 127 سے چوہدری عثمان گجر،شیخوپورہ پی پی 140 سے حاجی جاوید اقبال،لاہور پی پی 158 سے شیخ محمد بلال،لاہور پی پی 167 سے حسنین احمد،لاہور پی پی 168 سے محمد امجد عباسی،لاہور پی پی 170 سے جمیل احمد شرقپوری،ساہیوال پی پی 202 سے عمیر سلیم رضوی،ملتان پی پی 217 سے چوہدری زاہد حمید گجر،لودھراں پی پی 224 سے را انتظار احمد عطاری،لودھراں پی پی 228 سے سید ارشد علی شاہ،بہاولنگر پی پی 237 سے میاں راشد محمود وٹو،مظفر گڑھ پی پی 272 سے محمد ابراہیم سندھیلہ،مظفر گڑھ پی پی 273 سے پروفیسر شفیع خان،لیہ پی پی 282 سے پیر شاہد اقبال قادری اورڈیرہ غازی خان پی پی 288 سے عرفان اللہ خان کھوسہ امیدوار ہیں۔