Live Updates

وزیراعلیٰ کا الیکشن ؛ تحریک انصاف اور ق لیگ نے اپنی حکمت عملی پھر تبدیل کرلی

ایم پی ایز کو اسمبلی کے قریب ہوٹل میں ٹھہرانے کا فیصلہ‘ گلبرگ کی بجائے مال روڈ پر واقع ہوٹل بک کرا لیا گیا ‘ متعدد ارکان صوبائی اسمبلی نئے ہوٹل منتقل ہوگئے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 20 جولائی 2022 17:43

وزیراعلیٰ کا الیکشن ؛ تحریک انصاف اور ق لیگ نے اپنی حکمت عملی پھر تبدیل ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جولائی 2022ء ) صوبہ پنجاب میں ہونے والے وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے اپنی حکمت عملی پھر تبدیل کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی جانب سے اپنی حکمت عملی پھر تبدیل کی گئی ہے ، جس کے تحت پی ٹی آئی اور ق لیگ ارکان صوبائی اسمبلی کے قریب ہی ہوٹل میں ٹھہریں گے اور اس سلسلے میں گلبرگ کی بجائے مال روڈ پر واقع ہوٹل بک کرا لیا گیا ہے ، جس کے بعد متعدد ارکان صوبائی اسمبلی مال روڈ پر واقع ہوٹل میں منتقل ہوگئے۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن اور اتحادیوں نے بھی حکمت عملی بنا لی ، مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اتحادی ارکان اسمبلی 22 جولائی تک نجی ہوٹل میں قیام کریں گے ، مسلم لیگ ن کے اراکین پنجاب اسمبلی ایئرپورٹ کے قریب واقع ہوٹل پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ، حمزہ شہباز ہوٹل میں حکومتی اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے ، 22 جولائی تک وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دن تمام ارکان اسمبلی حمزہ شہباز شریف کی قیادت میں ہوٹل سے پنجاب اسمبلی اجلاس جائیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 22 جولائی کو چوہدری پرویز الٰہی کے بطور قائد ایوان انتخاب میں ہر ممکنہ رکاوٹ پیدا کی جائے گی ، قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پرپنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہونے کا بھی خدشہ ہے جہاں لیگی اراکین ٹولیوں کی صورت میں ایوان میں داخل ہوں گے اور نعرہ بازی کرکے ماحول کو گرم رکھیں گے جب کہ ڈپٹی اسپیکر لیگی اراکین کو تحفظ فراہم کریں گے ، موجودہ اپوزیشن اتحاد کے اراکین کو پنجاب اسمبلی کے احاطے میں موجود ہونے کے باوجود ایوان یا ہال کے اندر پہنچنے سے روکنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 178 ہوگئی ہے جب کہ اس کے اتحادی مسلم لیگ ق کے پاس 10 ارکان ہیں ، دونوں جماعتوں کے مجموعی طور پر 188 ارکان ہیں جب کہ 4 نشستیں جیتنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 168 ہوگئی اور اس کے اتحایوں میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان، ایک رکن راہِ حق پارٹی اور تین آزاد ارکان شامل ہیں، یوں حمزہ شہباز کو 179 ارکان کی حمایت حاصل ہے، 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے جب کہ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری نثار غیر فعال ہیں، پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں (ن) لیگ کے 2 ارکان کے استعفوں کے بعد اس وقت بھی 2 نشستیں خالی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات