Live Updates

وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

دوبارہ الیکشن کی بجائے دوبارہ گنتی کا حکم غیر قانونی ہے‘ عدالت 22 جولائی کو وزیراعلیٰ کے انتخاب کو دوبارہ گنتی کی بجائے الیکشن قرار دے۔ شہری کی درخواست میں استدعا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 21 جولائی 2022 13:10

وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 21 جولائی 2022ء ) وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق منیر احمد نامی شہری کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کےتوسط سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اپیل دائر کی گئی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے دوبارہ گنتی کا حکم دیا ، دوبارہ الیکشن کی بجائے دوبارہ گنتی کا حکم غیر قانونی ہے ، عدالت اکثریت رکھنے والی جماعت کو حکومت سازی کا موقع فراہم کرے ، جس کے لیے عدالت وزیراعلی ٰکے 22 جولائی کے الیکشن کو دوبارہ گنتی کی بجائے الیکشن قرار دے۔

دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر مزید شواہد طلب کرلیے، عدلت عظمیٰ نے قرار دیا کہ درخواست گزار کی باتیں مفروضے پر مبنی ہیں، درخواست گزار توہین عدالت سے متعلق ٹھوس شواہد فراہم کرے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق نے 5 ایم پی ایز اِدھر اُدھر کرنے کے بیان پر وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں استدعا کی گئی کہ 5 اراکین کے غائب ہونے کے بیان پر رانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے کیوں کہ رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کے یکم جولائی کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے ، رانا ثنا اللہ کا دھمکی آمیز بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ، رانا ثنا اللہ کو سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے۔

یاد رہے کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 178 ہوگئی ہے جب کہ اس کے اتحادی مسلم لیگ ق کے پاس 10 ارکان ہیں ، دونوں جماعتوں کے مجموعی طور پر 188 ارکان ہیں جب کہ 4 نشستیں جیتنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 168 ہوگئی اور اس کے اتحایوں میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان، ایک رکن راہِ حق پارٹی اور تین آزاد ارکان شامل ہیں، یوں حمزہ شہباز کو 179 ارکان کی حمایت حاصل ہے، 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے جب کہ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری نثار غیر فعال ہیں، پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں (ن) لیگ کے 2 ارکان کے استعفوں کے بعد اس وقت بھی 2 نشستیں خالی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات