Live Updates

وفاقی کابینہ کا عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے قانون میں ترمیم کا فیصلہ

عدالت کے بنچ تشکیل دینے کے اختیارات سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے گی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 27 جولائی 2022 17:30

وفاقی کابینہ کا عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے قانون میں ترمیم کا فیصلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2022ء) وفاقی کابینہ نے عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا ہے، عدالت کے بنچ تشکیل دینے کے اختیارات میں قانون سازی کی جائے گی۔ اے آروائی نیوز کے مطابق وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی ، معاشی اور قانونی پہلووٴں کا جائزہ لیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے پنجاب سے متعلق سپریم کورٹ کے اقدامات پر اظہار تشویش کیا۔ وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات سے تجاوز پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے عدالت کے ازخود نوٹس اور بنچ تشکیل کے اختیارات میں قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح وفاقی کابینہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس واپس لینے کی منظوری دے دی ہے ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس واپس لینے کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کابینہ اجلاس میں پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کا معاملہ زیر غور آیا،وزیر داخلہ پر پنجاب میں داخلے پر پابندی لگی تو گورنر راج بھی آئے گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ایڈوائس پر گورنر راج کا نفاذ ممکن ہے، صدر مملکت کو سمری بھیجنے کے10 دن بعد گورنر راج نافذ ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھکمی دی،رانا ثناء اللہ نے کہا پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر وزارت داخلہ نے کام شروع کردیا ہے۔

پنجاب میں میرے داخلے پر پابندی گورنر راج کا جواز ہوگا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر پنجاب میں داخلے کی پابندی کی بات ہوئی تو گورنر راج کی سمری میں نے ہی پیش کرنی ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ گورنرراج کی سمری وزارت داخلہ نے شائع کرنی ہے، گورنر راج پر گفتگو کرنے والے آوارہ گفتگو کے عادی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی صورتحال خراب ہوئی، کوئی یہ نہیں کہہ رہا کہ اختیارات پارلیمان کو دے دیا جائے، عدلیہ کے اختیارات کی کمی کی کوئی بات نہیں کر رہا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ ن یا سیاستدانوں کا مسئلہ ہے، ہمیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔ ایک غیرجانبدار عدلیہ ہر ملک اور معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے، جبکہ ہم اپنے الفاظ محدود رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا احترام ہر معاشرے کے لیے ضروری ہے۔ ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے؟ ایسا کرینگے تو سیاسی عدم استحکام تو آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روح سے وہ 25 لوگ بحال ہوگئے ہیں، کبھی ایسا نہیں ہوتا، پر فیصلہ دیا گیا جبکہ 25 ووٹ مائنس کر دیے گئے۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ووٹ گنے جانے کا فیصلہ اسی سپریم کورٹ نے آبزرو کیا تھا۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہاکہ فائز عیسیٰ سے متعلق جو نظرثانی دی اس کی کوئی مثال نہیں، فائز عیسیٰ ایماندار جج ہیں ان کی فیملی کے ساتھ شہزاد اکبر اورعمران خان نے زیادتی کی، سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، کابینہ نے ریویو کو واپس لینے کی سفارش کی ہے۔

آئین میں جو طریقہ درج ہے اس پر غور کر رہے ہیں، ہم اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیرآئینی عمل اپنائیں گے تو پھر دیکھیں گے۔ قومی اسمبلی توڑ دی جائے تو کیا ہم ان صوبائی حکومتوں کے ماتحت الیکشن لڑیں گے، صوبائی اسمبلیاں قائم رکھ کر وفاق میں انتخابات نہیں ہوسکتے۔ 
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات