ہماری یونین کونسل شابیزئی مندوزئی مسائل کی شکار نہیں بلکہ خود مسائلستان بن چکی ہے، ثناء اللہ کاکڑ

اتوار 31 جولائی 2022 20:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جولائی2022ء) چیئرمین نوجوان ایکشن کمیٹی شابیزئی مندوزئی برشور ثناء اللہ کاکڑ نے کہاہے کہ عرصہ دراز سے ہماری تحصیل برشور اور یونین کونسل شابیزئی مندوزئی کو ہر دور میں نظر اندازکئے جانے کا سلسلہ جاری ہے، کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا بس صرف وعدے ہوئے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری یونین کونسل شابیزئی مندوزئی مسائل کی شکار نہیں بلکہ خود مسائلستان بن چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہاں سے منتخب نمائندے ایم این اے مولانا کمال الدین ہے نے توواقعی کمال کردیا جو ووٹ لینے کے بعد ایک دن بھی علاقے کے لوگوں کے پاس نہیں آئے، یہاں تک کہ کسی کی میت میں بھی نہیں پہنچے ،دوسری جانب ایم پی اے عبدالواحد صدیقی ہیں جو ضد اور انا پرستی میں لگے ہوئے ہے،ووٹ کے وقت نظر آتے ہیں بلکہ پاؤں بھی چوم لیتے ہیں مگر الیکشن کے بعد گرگٹ کی طرح اپنا روپ بدل لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

نوجوان ایکشن کمیٹی شابیزئی مندوزئی برشورکے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہماری یونین کے لوگ کافی سادہ مزاج ہیں اور سادگی کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں وہ ان جھوٹ میں پی ایچ ڈی کرنے والے سیاسی لوگوں کی باتوں میں آجاتے ہیں مگر کیا گیا کوئی بھی ایک وعدہ پورا نہیں ہوا۔ اب نوجوان ایکشن کمیٹی شابیزئی مندوزئی قائم ہوئی ہے جس کے پلیٹ فارم سے ہر سطح پر آواز بلند کررہے ہیں اور مسائل کے حل تک کرتے رہیں گے۔

اس یونین میں اس جدید دور میں بھی نہ روڈ ہے نہ اسکول اور نہ ہی ہسپتال، مگر خاںوزئی میں لیڈیز کے لیے پارک اور بچوں کے کھیلنے کے لیے اسٹیڈیم بنا دیاگیاہے جبکہ ہماری لیڈیز کا کوئی ڈیلیوری کیس ہو تو پشین بازار پہنچاتے وقت ہماری بہنیں اور مائیں راستے میں ہی دم توڑ دیتی ہیں جس سے پوراایک گھر اجڑ جاتا ہے،یہ دوغلہ پالیسی اب ہم برداشت نہیں کریںگے۔

سابق وزیراعلیٰ جام کمال عالیانی اور اسفندیار خان کاکڑ کی کوششوں سے ہمارا روڈ 60 کروڑ کے لاگت سے منظور ہوا مگر ایک ناسور بیماری جیسے کرپشن اور کمیشن کی وجہ سے روڈ کینسل ہوا اور کمال تو یہاں دیکھو کہ ٹھیکیداروں کے جھگڑے سے ہمارا روڈ کینسل ہوا وجہ یہ ہے کہ پہلے بھی یہاں کافی کرپشن ہوئی اور اب بھی جھگڑا کرپشن پر ہو رہا ہے کیونکہ یہاں کے لوگ سادہ تھے اور ان کو لالچ ہے کرپشن کا بڑا موقع مل جائے گا مگر ان کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ اب نوجوان ایکشن کمیٹی وجود میں آچکی ہے ہم اپنا حق آپ لوگوں کے حلق سے نکال لیںگے۔

اب یہاں اسکول تو خستہ حالی میں موجود ہے مگر اساتذہ گھروں میں بیٹھ کے تنخواہیں وصول کرتے ہیں اب ان کو بھی ہم اطلاع دینگے کہ بچوں کا وقت ضائع نہ کرو ورنہ آپکی نوکری ضائع ہوجائے گی اور ہمارے ہسپتال اور لیڈیز کے لیے کوئی سہولت ہوتی تو ہم بھی اتنا دور دراز سفر نہ کرتے بلکہ اپنے ہی علاقے میں علاج کرواتے جبکہ ایسا ہے نہیں ہے اور زہریلے جانور بہت ہیںجن کے کاٹنے کی کوئی دوائی موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضلع خانوزئی بنائیں کوئی اعتراض نہیں مگر سوال یہاں بھی بنتا ہے کہ کیا برشور ضلع نہیں بن سکتا جو کہ یونین کے لحاظ سے خانوزئی سے بڑا ہے اور اب تو تحصیل جو کہ ہیڈ کوارٹر باغ ہے مگر مناسب جگہ کے بجائے کوئی سنسان جگہ دیکھی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی بھی فیصلہ غلط کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا اور تمام یونین کے نوجوان اکٹھا ہو کرظلم کے خلاف آواز بلند کریںگے۔ ہم چین سے نہیں بیٹھیںگے جب تک ہمیں ہمارے حقوق نہ دیئے جائیں اور اگر ہمارا روڈ ریٹنڈر نہ کیا گیا تو ہم پیدل لانگ مارچ، دھرنا جیسے آپشن پر غور کر سکتے ہیں