علاقائی تجارت پورے خطے میں خوشحالی اور اقتصادی تعاون لائے گی: عرفان اقبال شیخ

پیر 1 اگست 2022 22:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اگست2022ء) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی تنظیم D-8 کے پوٹینشل کے حامل طاقتور اقتصادی اور تجارتی بلاک نے اب تک اپنی با ہمی تجا رت کو اپنی کل تجا رت کے صرف 4.5 فیصد تک بڑھایا ہے ؛حالانکہ یہ بلا ک 25 سال پہلے تشکیل پایا تھا اورD-8 کے ممالک کے ما بین ترجیحی تجارتی ایگریمنٹ (D-8 PTA) بھی موجود ہے۔

عرفان اقبال شیخ نے ڈی ایٹ پی ٹی اے کو جلد از جلد اور اس کی حقیقی اسپرٹ میں نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہی؛ کیونکہ علاقائی تجارت پورے خطے میں خوشحالی اور اقتصادی تعاون لائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر علاقائی اور اقتصادی بلاکس کے اندر ان کی کل تجارت کا 70 سے 75 فیصد تک حصہ علاقائی تجارت پر مبنی ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اور ہم ابھی تک ڈی ایٹ میں 4.5 فیصد کی معمولی سطح پر پھنسے ہوئے ہیں۔

صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بتایا کہD-8 میں پاکستان کے لیے اقتصادی طور پر اہم اور تجارتی، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے اعتبار سے سات دیگر انتہائی اہم ممالک شامل ہیں؛ یعنی بنگلہ دیش، انڈونیشیا، مصر، ایران، ملائیشیا، نائیجیریا اور ترکی۔صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہD-8 بلاک کل عالمی جی ڈی پی کے 5 فیصد سے زیادہ حصے کی نمائندگی کرتا ہے ؛جو کہ اس اتحاد کو خاص طور پرD-8 ممالک اور بالعموم پورے خطے کے لیے اہم بناتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اگر ہم صرف ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل، آئی ٹی سروسز، کھیلوں کے سامان، چاول، پھل اور سبزیوں، سرجیکل آلات اور تعمیراتی سامان میںڈی ایٹ کی مارکیٹ کا ایک اہم حصہ حاصل کر نے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پاکستان 2 سے 3 سالوں میں اپنی برآمدات میں 5 سے 10 بلین ڈالر تک کا اضافہ کر سکتا ہے۔صدرایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بلاک کی تازہ ترین ہائی پروفائل میٹنگزیعنی D-8 بزنس فورم اینڈ ایکسپو 2022 ڈھاکہ بنگلہ دیش میں منعقد ہوئیں اور ان میں D-8 ممالک کے متعدد وزراء خارجہ، کامرس اور سرمایہ کاری کے وزراء نے بطور خاص شرکت کی۔

ساتھ ہی ساتھD-8 ممالک کے وفاقی اور قومی سطح کے چیمبرز کے صدور نے بھی بزنس فورم اور ایکسپو میں فعال شرکت کی ؛ جس میں ان کے ساتھ ان کے ممالک کے بڑے کاروباری رہنما بھی شامل ہو ئے۔ عرفان اقبال شیخ نے پاکستان کی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کو آگاہ کیا ہے کہ اکتوبر کے آخر تک ڈی ایٹ پی ٹی اے کو مکمل طور پر فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور سال 2030 تک بلاک کے اندر تجارت کو 500 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ہد ف رکھا گیا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بتایا کہ گزشتہ 25 سالوں میںD-8 ممالک نے اپنا با ہمی تجارتی حجم تقریباً 40 بلین ڈالر سے بڑھا کر 140 بلین ڈالر کیا ہے اور وہ امید رکھتے ہیں کہ یہ اقتصادی بلاک 500 بلین ڈالر کے ہدف کو 2030 تک حاصل کر لے گا ۔