چینی وزیر خارجہ سے کمبوڈیا کے وزیر اعظم کی ملاقات، چین کے بنیادی مفادات کو برقرار رکھنے کی حمایت کا اعادہ

جمعرات 4 اگست 2022 11:00

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2022ء) چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی سے کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمڈیچ ٹیچو ہن سین نے ملاقات کی اور چین کے بنیادی مفادات کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے ملک کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق کمبوڈیا کے وزیراعظم نے دورہ چین کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات میں کہا کہ کمبوڈیا ون چائنا اصول پر کاربند ہے اور تائیوان کو چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ سمجھتا ہے۔

کمبوڈیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ کمبوڈیا چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی بیان یااقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے تحفظ کی حمایت جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ دوطرفہ دوستانہ تعلقات سے دونوں ممالک کے لوگوں کو بہت زیادہ فوائد حاصل ہوئے ہیں اور چین نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران کمبوڈیا کے لوگوں کی زندگی اور صحت کے تحفظ میں مؤثر طریقے سے مدد کی ہے جس کی مثال نہیں ملتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ملک کمبوڈیا۔ چین کمیونٹی کو مشترکہ مستقبل کے ساتھ تعمیر کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے، ان کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی کو گہرا کرنے، معیشت اور تجارت، انفراسٹرکچر، کان کنی، توانائی، زراعت اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہاکہ چین کمبوڈیا کی جانب سے ون چائنا اصول کی پاسداری کو سراہتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ چین کمبوڈیا کا ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے اور ہمیشہ کمبوڈیا کے ساتھ کھڑا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہاکہ چین کمبوڈیا کے ساتھ مل کر اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے، ، مفادات کے تحفظ، بین الاقوامی تعلقات میں عدم مداخلت کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی مساوات اور انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کمبوڈیا کے ساتھ سٹریٹجک رابطے کو مزید مضبوط کرنے اور روایتی دوستی کو آگے بڑھانے کے لیے پر عزم ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی نسل در نسل منتقل ہو۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تائیوان پر امریکا کا اشتعال انگیز عمل حادثاتی بلکہ ایک منصوبہ ہےجو امریکا کے اصل چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔دونوں ممالک کے سربراہان نے علاقائی رروابط اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کا عہد کیا ۔ ملاقات میں میانمار کے مسئلے اور یوکرین کے بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ■