پاکستان میں ای ویسٹ سے نمٹنے کے لئے ٹھوس پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، ماہرین
جمعہ 5 اگست 2022 17:06
(جاری ہے)
کامسیٹس یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جابر سیدنے ای ویسٹ کے بارے میں جائزہ پیش کیا جس میں وہ تمام الیکٹرانکس پرزے شامل ہیں جو اب استعمال نہیں ہو رہے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ہر سال 53 ملین ٹن ای ویسٹ پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین نے 2019 میں سالڈ ویسٹ پر پابندی لگا دی ہے اور ای ویسٹ سے ایک ٹن سونا نکالا ہے۔ انہوں نے اپنے تحقیقی عمل کے نمونے لینے کی پوری حکمت عملی کے بارے میں بات کی اور ای ویسٹ سے نمٹنے کے لیے ان کے ذریعے استعمال کئے جانے والے طریقہ کارپر روشنی ڈالی۔موسمیاتی تبدیلی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیغم عباس نے مینا مٹا کنونشن اور باسل کنونشن پر بات کی اور کہا کہ ہمیں ای ویسٹ سے قیمتی دھاتیں نکالنی چاہئیں۔ انہوں نے پاکستان کے کچھ شہروں میں ای ویسٹ کو کھلے عام جلانے کی نشاندہی کی اور بتایا کہ ای ویسٹ کو مناسب طریقے سے ہینڈل کرنے،بین الاقوامی کنونشنز کی تعمیل اور عام لوگوں میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ویسٹ سے نمٹنے کے لئے بنائی گئی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے موزوں ماحول بنانے کی ضرورت ہے۔پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر طاہر وسیم نے میڈیا،اکیڈمیہ اور انڈسٹری کے درمیان روابط کو بڑھانے اور طلباء کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لئے وظائف کی تجویز دی۔ لنکاسٹر یونیورسٹی، برطانیہ کے پروفیسر کیون سی جونز نے ویڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے سیشن میں شرکت کی اور کہا کہ پاکستان میں ای ویسٹ کو درست طریقے سے سنبھالا نہیں جاتا ہے جو کہ ای ویسٹ کا دوسرا بڑا درآمد کنندہ ہے۔بحریہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عاشق محمد نے ای ویسٹ مینجمنٹ کی پالیسی بنانے کے عمل میں خامیوں کی نشاندہی کی جن میں تکنیکی مہارت کی کمی اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان شامل ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سہیل یوسف نے کہا کہ ای ویسٹ ماحولیاتی تبدیلیوں میں بہت زیادہ کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان نے ابھی تک امریکہ، جاپان اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک سے سیکھتے ہوئے کوئی مناسب پالیسی تیار نہیں کی ہے۔ پاکستان مشن سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے صائمہ ولیم نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ ایک نظرثانی شدہ پالیسی بنائیں اور ای اور دیگر خطرناک کچرے سے نمٹنے کے لئے جامع حل فراہم کریں۔ اس موقع پرسپارکو کے مینیجر ڈاکٹر حسین حیدر رضوی، جمیل اصغر بھٹی، ای ویسٹ مینجمنٹ کے سی ای او شہباز گل اعوان،اسلامی یونیورسٹی کے ڈاکٹر ظفیر ثاقب،عمار جعفری اور کامسیٹس یونیورسٹی کے شعبہ ORICکے سربراہ پروفیسر شاہد اے خان نے بھی خطاب کیا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر پیرہان کرت کاراکس، بسرہ ٹیکنیکل یونیورسٹی، ترکی نے ویڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے شرکت کی۔ سیشن کے اختتام پر مقرین اوردیگر شرکاء میں یادگاری شیلڈز تقسیم کی گئیں۔مزید تعلیم کی خبریں
-
لاہور : 21 اپریل کو ضمنی انتخابات کے باعث انٹرمیڈیٹ کے 2 پیپرز ملتوی
-
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر بہار بی ایس پروگرام میں داخلہ کی تاریخ میں توسیع کر دی
-
وفاقی نظامت تعلیمات نے پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے سنٹرلائزڈ امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا
-
اوپن یونیورسٹی نے داخلوں کی تاریخ میں 25اپریل تک توسیع کردی
-
انٹرمیڈیٹ حصہ دوم (فریش اینڈ فیلیئر)اور حصہ دوم و حصہ اول باہم کے سالانہ امتحانات برائے 2024 ء میں شرکت کے خواہشمند سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس کے سرکاری تعلیمی ..
-
انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانات 19 اپریل سے شروع ہونگے
-
ساہیوال بورڈ کے زیر انتظام انٹرمیڈیٹ (پہلا سالانہ) امتحان 2024 جمعہ 19اپریل سے شروع ہو گا
-
میٹرک اور انٹر کے امتحان، اسلامیات اور مطالعہ پاکستان کے نمبروں میں اضافہ
-
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی کالونی کی مسجد میں رمضان المبارک کی 25ویں رات ختم القرآن کی محفل
-
امتحانی سنٹرز میں غیر متعلقہ لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد
-
سرکاری سکولوں میں کچی کلاس کا درجہ ختم کردیا گیا
-
اوپن یونیورسٹی آئندہ سمسٹر میں تین بی ایس پروگرامز لانچ کرے گی، وائس چانسلر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.