جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کے طور پر 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے تنخواہ کی مد میں وصول کئے

جمعہ 5 اگست 2022 17:34

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کے طور پر 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2022ء) سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کے طور پر 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے تنخواہ کی مد میں وصول کئے۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی کے سوال کے جواب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تنخواہ کے حوالہ سے تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے دریافت کیا تھا کہ جسٹس جاوید اقبال کو بطور نیب چیئرمین، بطور چیئرمین جبری گمشدہ افراد اور بطور ریٹائرڈ جج سپریم کورٹ کیا تنخواہ اور مراعات ملی ہیں۔ چیئرمین نیب کے طور پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے تنخواہ کی مد میں وصول کئے، ان کی ماہانہ تنخواہ 12لاکھ 39ہزار روپے تھی، انہیں 6 ہزار روپے ماہانہ فون بل کی مد میں ملتے تھے، اس مد میں انہوں نے 3لاکھ 40ہزار 465 روپے وصول کئے، انہیں ماہانہ 68 ہزار روپے کرایہ مکان الائونس کی مد میں بھی ملتا تھا۔

(جاری ہے)

سینیٹ کو فراہم کئے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس کی ماہانہ تنخواہ 4لاکھ 48ہزار 221روپے ہے، ہر جج کو ایک لاکھ 96ہزار 219روپے سپیریئر جوڈیشل الائونس بھی ملتا ہے۔ 15فیصد میڈیکل الائونس بھی ملتا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد تنخواہ کے 70 فیصد سے 85 فیصد تک پنشن ملتی ہے۔ ا س کے علاوہ ایک ڈرائیور، ایک ملازم، سیکورٹی گارڈ، ماہانہ 300 مفت فون کالز، 2 ہزار یونٹ مفت بجلی، 25 ایم ایم مفت گیس بھی ملتی ہے، اُسےکوئی انکم ٹیکس نہیں دینا ہوتا، بطور ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج جسٹس (ر) جاوید اقبال یہ ساری مراعات بھی لے رہے ہیں۔