حکومت کا تاجروں کے بجلی کے بلوں پر عائد فکسڈ ٹیکس واپس لینے کا اعلان

3 ماہ تک بجلی کے بل سابقہ طریقہ سیلز ٹیکس کے بغیر آئیں گے‘ آئندہ بھی بلوں میں فکس سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔مذاکرات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی تاجروں کو یقین دہانی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 6 اگست 2022 13:33

حکومت کا تاجروں کے بجلی کے بلوں پر عائد فکسڈ ٹیکس واپس لینے کا اعلان
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 اگست 2022ء ) حکومت نے تاجروں کے بجلی کے بلوں پر عائد فکسڈ ٹیکس واپس لینے کا اعلان کردیا، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ 3 ماہ تک بجلی کے بل سابقہ طریقہ سیلز ٹیکس کے بغیر آئیں گے، آئندہ بھی بلوں میں فکس سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے تاجر رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے، اس دوران تاجروں نے تحریری تجاویز اور شکایات وزیر خزانہ کو پیش کیں، جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجلی بلوں سے فوری متنازع فکس سیلز ٹیکس ریٹیلرز ختم کیا جارہا ہے، 3 ماہ تک بجلی کے بل سابقہ طریقہ سیلز ٹیکس کے بغیر آئیں گے، آئندہ بھی بجلی بلوں میں فکس سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا تاہم تاجروں سے نئے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ میں لانے اور رد بدل پر میٹنگ کریں گے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ تاجر رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات میں وفاقی وزیرفیصل سبزواری اور وسیم اختر نے وزیر خزانہ کی معاونت کی، اس ضمن میں وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کراچی کے تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گھنٹہ بجاکر کاروبار کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے یہ تخمینہ لگایا ہے کہ 3ہزار روپے فی دکان سے انکم اور سیلز ٹیکس عائد کیا جائے لیکن اس معاملے میں کچھ غلطی ہوئی کیونکہ ان دکانوں میں چھوٹے دکاندار بھی شامل کرلیے گئے تھے، بجلی کے بلوں کی وصولیوں میں کمی واقع ہوئی جس کے بعد تاجروں سے دوبارہ مذاکرات کیے گئے اور پھر یہ تجویز آئی کہ 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں پر ٹیکس لگایا جائے اس تجویز پر بات کر رہے ہیں تاکہ ٹیکس بھی ملے اور تاجروں کو بھی پریشانی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی نہیں پتہ تھا کہ ڈالر کتنا بڑھے گا، بینکوں پر ڈالرز پر سٹے بازی کا الزام درست نہیں ہے، ڈالر کو قابو میں لانے میں بینکوں کا کردار مثبت رہا ہے اور حکومت بینکوں کے تعاون پر شکرگزار ہے، مارکیٹ میں طلب رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتارچڑھائوہوا تاہم چین سے قرض رول اوور ہوگئے ہیں دیگر ممالک سے بھی قرضے رول اوور ہورہے ہیں، شعبہ زراعت اور برآمدات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور جلد ہی برآمدی شعبے کے لیے ترغیبی اسکیم متعارف کروا دی جائے گی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب اقتدار میں آئے تو نادھندگی کے بادل منڈلا رہے تھے تاہم موجودہ حکومت کی موثر حکمت عملی کی بدولت اب روز نادھندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں، ملک میں 30دن کے ڈیزل، 25دن کے پیٹرول اور 6ماہ کے فرنس آئل کے ذخائر موجود ہیں، رواں سال بجٹ خسارے پر قابو پانے کی حکمت عملی وضح کی گئی ہے کیونکہ پچھلے چار سال میں بجٹ خسارے کی اوسطا مالیت 3500ارب روپے رہی ہے۔