سفیر پاکستان مسعود خان کی اقوام متحدہ سے خصوصی ایلچی برائے کشمیر مقرر کرنے کی اپیل

بھارت اور پاکستان کے درمیان سفارتی روابط کی عدم موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں،اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے مستقل ارکان جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال کا فوری نوٹس لیں، خطاب

ہفتہ 6 اگست 2022 14:11

سفیر پاکستان مسعود خان کی اقوام متحدہ سے خصوصی ایلچی برائے کشمیر مقرر ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) سفیر پاکستان مسعود خان نے اقوام متحدہ سے خصوصی ایلچی برائے کشمیر مقرر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سفارتی روابط کی عدم موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں،اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے مستقل ارکان جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔

وہ سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن کے زیر اہتمام تیسرے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان نے اپنے خطاب میں معصوم کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر روشنی ڈالی جن میں عصمت دری، قتل، بلاجواز قید و بند، مکانات اور علاقوں کی مسماری اور مذہبی تقریبات کے حوالے سے مسلمانوں پر عائد پابندیاں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

امتیاز خان نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے جموں و کشمیر میں نسل کشی کے ممکنہ خطرے کے بارے میں ڈاکٹر گریگوری اسٹینٹن کی وارننگ کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت مسئلے کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا۔

پروفیسر جارج ٹاؤن یونیورسٹی سفیر توقیر حسین نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں عالمی برادری کی توجہ دلاتے ہوئے مزید سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔توقیر حسین نے پالیسی سازوں، تھنک ٹینکس اور امریکی سول سوسائٹی میں کشمیر کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کی پاکستانی سفارتخانہ کی کوششوں کو سراہا۔تقریب میں شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی اور اسکے سنگین مضمرات کو اجاگر بھی کیا۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے کشمیری عوام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ظلم و ستم اور قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی سلب کر دی گئی ہے اور صحافیوں قید کیا جا رہا ہے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کئے گئے تمام بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر سے متعلق قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سفارتی روابط کی عدم موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ظلم و ستم ختم ہونا چاہیے۔مسعود خان نے زور دیا کہ بھارتی حکومت 05 اگست 2019 کو اٹھائے گئے تمام اقدامات جن میں متنازعہ علاقے میں غیر مقامی بیرونی لوگوں کو آباد کرکے ریاست کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کے اور انتخابی حلقوں میں تبدیلی کے اقدامات کو واپس لے۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہدمیں تارکین وطن کمیونٹی کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔لارڈ واجد خان (ویڈیو میسیج) ، معروف سیاسی تجزیہ کار اور انسانی حقوق کے کارکن و یو ایس آرمی کے کرنل (ریٹائرڈ) ویسلی مارٹن اور ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز ان نارتھ امریکہ کے سابق صدر ڈاکٹر آصف رحمان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور 05 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کے علاقائی سطح پر مضمرات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔۔