معاشی بقا کے لیے توانائی میں خود کفالت ضروری ہی:الطاف شکور

ہفتہ 6 اگست 2022 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکورنے کہا ہے کہ معاشی بقا کے لیے توانائی میں خود کفالت ضروری ہے۔ نیوکلیئر پاور پلانٹس کے علاوہ تھرمل اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کو سولر اور ونڈ انرجی پر سنجیدگی سے توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ پاکستان میں دھوپ اور ہوا کی وافر مقدار موجود ہے۔

تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام تیز کیا جائے۔ تھر کے کوئلے کو بجلی کی پیداوار کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال نہیں کیا جا رہا ہے جو توانائی کے پالیسی سازوں کی ناقص ترجیحات کی نشاندہی کرتا ہے۔ پاکستان کو صنعتوں اور گھریلو صارفین کی بجلی کی فراہمی کے لیے خاص طور پر کراچی جیسے صنعتی مرکز کے قریب مزید نیوکلیئر پاور پلانٹس کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ سندھ کے پاس بہت اچھا ونڈ کوریڈور ہے جہاں ونڈ انرجی کے درجنوں پلانٹس لگائے جا سکتے ہیں۔شمسی توانائی وہ شعبہ ہے جو ہماری ڈوبتی معیشت کو حقیقی معنوں میں فروغ دے سکتا ہے۔ شمسی توانائی ہمارے زرعی شعبے میں آف گرڈ علاقوں میں انقلاب برپا کر سکتی ہے جہاں شمسی توانائی سے ٹیوب ویل چلائے جا سکتے ہیں۔ سولر پینلز لاکھوں گھرانوں کو سستی توانائی فراہم کر سکتے ہیں، جس سے تیل کی درآمدات میں کمی کی صورت میں قومی درآمدی بل میں کمی واقع ہو گی۔

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے معیشت کو فروغ دیا جائے۔توانائی کے شعبے میں خود کفالت کا مطلب معیشت کی خود کفالت ہے۔ پاکستان کو درآمد شدہ فوسل فیول پر انحصار نہ کرنے والا ملک بنانے کے لیے مائیکرو اور میکروا سکیل دونوں طرح کے پالیسی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

قومی گرڈ کو فیڈ کرنے کے لیے توانائی کی نئی شکلیں پیدا کرنا ناگزیر ہے جبکہ پاکستان کی کسی بڑی سیاسی جماعت کا اس حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو قوم اور ملک کے بہترین مفاد میں توانائی کے چارٹر پر متفق ہونا چاہیے۔ پاکستان میں توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے فاسٹ ٹریک پالیسیاں اور پائیدار فیصلے کیے جانا وقت کی اہم ضرورت ہے