Live Updates

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے جھوٹے دستاویزات جمع کرائے، معاملے کو تکنیکی رنگ دیا جا رہا ہے،مریم اور نگزیب

ہفتہ 6 اگست 2022 22:13

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے جھوٹے دستاویزات جمع ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے جھوٹے دستاویزات جمع کرائے، معاملے کو تکنیکی رنگ دیا جا رہا ہے،عمران خان خیرات کے پیسے کوسیاست کیلئے استعمال کرتے رہے،دوسروں کو چور کہو اور اپنے پر سوال آئے تو کہو تکنیکی معاملہ ہے،فیصلے میں لکھا ہے پیسوں کے بارے میں عمران خان کو معلوم تھا، چور 8 سال بعد پکڑا گیا،دوجھنڈے پیچھے لگا کر کہتے ہوچیف الیکشن کمشنر جھوٹ بول رہے ہیں،2018 سے 2022ء تک فنڈنگ کہاں استعمال کی ،سوال بتانے پڑیں گے ،آرمی ہیلی کاپٹرحادثے میں افواج پاکستان کے افسران شہید ہوئے،فوجی افسران کی شہادت پر پی ٹی آئی کی جانب سے ٹرولنگ ہوئی،فوجی افسران سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے نکلے تھے،عمران خان مائنڈ سیٹ کے حکم پر ایسا ہوتا ہے، ٹرولنگ پرشرمسارہوں، سوشل میڈیا پرجھوٹ، نفرت انگیز مہم چلانا افسوسناک اور شرمناک ہے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ ملک میں سیلاب کی صورتحال سے قوم کو آگاہ رکھنے پر الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا نے ریلیف کی سرگرمیوں اور سیلاب کی صورتحال سے عوام کو آگاہ کیا اور ہمیں بھی میڈیا سے رہنمائی ملی۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ہم این ڈی ایم اے اور پی ایم ڈی ایز کی رپورٹس کا میڈیا کی رپورٹس سے موازنہ کرتے رہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم خود سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جس جگہ امداد کی فوری ضرورت ہے وہاں پہنچائی جائے اور اس حوالے سے اختیار کو بعد میں دیکھا جائے کہ کس کا اختیار تھا،وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ پانچ ارب روپے فوری طور پر این ڈی ایم اے کو جاری کئے جائیں۔

انہوںنے کہاکہ پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں مخیر حضرات سمیت ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے ۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ماضی میں بھی ہم نے آفت زدہ علاقوں میں اپنے لوگوں کی مدد کی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے سیلاب زدہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی، آج صوبوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے صوبوں میں سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیں تاکہ ریلیف کی سرگرمیاں زیادہ متحرک ہو سکیں۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے ایک مشترکہ سرویز کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ بحالی کا کام فوری طور پر شروع ہو جائے۔ انہوںنے کہاکہ ہیلی کاپٹر حادثہ میں افواج پاکستان کے سینئر افسران شہید ہوئے، یہ افسران سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے، ایک جماعت نے ان فوجی افسران کی شہادتوں پر ٹرولنگ کی جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ شرمناک اور افسوسناک رویہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ بشریٰ بی بی اپنے بیٹے ارسلان کو ہدایت کرتی ہیں کہ مخالفین کو غدداری کے ساتھ لنک کرو۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان کے شہداء کے خلاف جس طرح کا رویہ اپنایا گیا اس پر ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان کے یہ شہداء لوگوں کی مدد کر رہے تھے، انہیں سلام پیش کرتی ہوں۔انہوںنے کہاکہ اس قسم کی نفرت ، اشتعال انگیزی، جھوٹ پر مبنی رویہ افسوسناک ہے۔

انہوںنے کہاکہ فارن ایجنٹ ’’عمران خان‘‘کی پارٹی کو الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء اور الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت فارن ایڈڈ پولیٹیکل پارٹی ڈیکلیئر کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان قوم کو مزید گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 14 دسمبر 2014 میں یہ پٹیشن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں دائر کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ 15 جنوری 2015ء کو اس پر سماعت شروع ہوئی، آٹھ سال تک اس کیس میں تحقیقات ہوئیں۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ تحریک انصاف نے 51 مرتبہ التواء مانگا، 9 مرتبہ وکیل بدلے، 11 مرتبہ ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا اور کہا کہ یہ ان کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک نے جو ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروایا اس کے خلاف بھی اپیل کی کہ یہ پبلک نہ کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ 8 سال کسی پارٹی کی فنڈنگ کی تحقیقات ہوتی رہیں، اس سے پہلے کسی پارٹی کے بارے میں فیصلہ میں اتنا وقت نہیں لگا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پہلی مرتبہ کسی سیاسی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے الیکشن کمیشن میں پانچ مرتبہ جعلی بیان حلفی جمع کروائے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے کہا کہ یہ بیان حلفی میرے اکائونٹنٹ جمع کرواتے تھے، میں ان پر صرف دستخط کرتا تھا، میرے سمیت بہت سے لوگوں کا ڈیٹا ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں جمع ہوتا ہے، سب اپنی اسٹیٹمنٹس پر خود دستخط کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جھوٹے بیان حلفی جمع کروائے، تمام فارن فنڈنگ عمران خان جانتے بوجھتے وصول کی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان پریس کانفرنسیں کر کے دوسروں کی عزت اچھالتے ہیں اور جب ان کے بارے میں بات آئے تو وہ اسے ٹیکنیکل معاملہ قرار دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پانچ بیان حلفی عمران خان نے جمع کروائے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ مجھے معلوم ہی نہیں کہ یہ بیان حلفی کیا ہے، پھر کہا کہ یہ ٹیکنیکل معاملہ ہے،یہ فارن فنڈنگ کا معاملہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002ء کے تحت پاکستان میں رجسٹرڈ کوئی سیاسی جماعت کسی بھی کمپنی یا ملک سے باہر کسی کمپنی سے پیسہ نہیں لے سکتی، یہ ممنوعہ فنڈنگ ہوتی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ منگوائی اور یہ اکائونٹ اس لئے ڈیکلیئر نہیں کئے کیونکہ یہ چوری کا پیسہ تھا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے ملازمین کے ذاتی اکائونٹس میں پیسہ منگوا کر وصول کیا، عمران خان نے خیرات کا پیسہ وصول کر کے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں مشکلات کھڑی کرتے رہے، اور عمران خان کہتے ہیں کہ یہ ٹیکنیکل معاملہ تھا، مجھے پتہ ہی نہیں تھا کہ میری پارٹی کے ملازمین کے اکائونٹس میں پیسہ آتا رہا۔ انہںنے کہاکہ عمران خان کو اوورسیز پاکستانیز نے خیرات کے پیسے دیئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سمندر پار پاکستانیوں نے عمران خان کو فلڈ فنڈ میں بھی پیسہ دیا، عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کے اس پیسے کو بھی سیاست کے لئے استعمال کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان کو معلوم تھا کہ یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے، عمران خان دو جھنڈے رکھ کر کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جھوٹ بول رہا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ یہ ان کی بہت بڑی غلطی تھی کہ انہوں نے سکندر سلطان راجہ کو چیف الیکشن کمشنر لگایا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ کیا آپ نے چیف الیکشن کمشنر کو اس لئے لگایا تھا کہ وہ آپ کی فارن فنڈنگ پر فیصلہ نہ دے، عمران خان فارن ایجنٹ ہیں، انہوں نے فارن فنڈنگ لی ہے، الیکشن کیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا ہے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کی تحریک انصاف فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہوئی ہے، عمران خان نے خیرات کے پیسے کو سیاسی مقاصد اور ذاتی اخراجات کے لئے استعمال کیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی بات سننے والے لوگوں کو عمران خان سے یہ سوال پوچھنا ہوگا کہ وہ اس فارن فنڈنگ کے ساتھ کیا کرتے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے 2008ء سے 2013ء، 2013ء سے 2018ء اور 2018ء سے 2022ء تک فارن فنڈنگ کے ذریعے ملک میں سازشی منصوبہ لانچ کیا۔

انہوںنے کہاکہ 2008ء میں یہ منصوبہ شروع ہوا، اسی فارن فنڈنگ کے ذریعے عمران خان نے 2013ء میں ملک کے اندر پارلیمانی نظام اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سپریم کورٹ پر انہوں نے حملہ کیا، گندے کپڑے لٹکائے،عمران خان نے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے سی پیک کو روکنے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ یہ وہ اہداف تھے جن کی عمران خان نے فارن فنڈرز کے ساتھ کمٹمنٹ کر رکھی تھی۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے ملک کے اندر سول نافرمانی کی کال دی، آج بھی ان کا یہی رویہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو جب وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تو اس وقت ملک کی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، ملک میں سی پیک کے تحت منصوبے چل رہے تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو رہا تھا، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا، ملک کو سفارتی سطح پر کامیابیاں مل رہی تھیں، نواز شریف کو اس وقت ملک سے نکال کر بلنڈر کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان نے فارن فنڈرز کے ساتھ جو کمٹمنٹ کی تھی، وہ انہوں نے پورا کرنی تھی۔ انہوںنے کہاکہ کیا وجہ تھی کہ عمران خان نے سی پیک کے منصوبے روکے، کشمیر کا سودا کیا، ملکی ترقی کی شرح کو منفی کیا، عمران خان نے نوجوانوں کو بے روزگار کیا، ملک میں نفرت، سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، میڈیا کے لوگوں کو قید کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہر پاکستانی کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ آج ملک میں حالات ہیں ان کا ذمہ دار عمران خان ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیوں ملک میں سی پیک بند ہوا، عمران خان نے ملک کو سفارتی محاذ پر کیوں تنہاء کیا یہ وہ ریوارڈز تھے جو عمران خان نے فارن فنڈرز کو دینے تھے
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات