بنگلہ دیش، تیل کی قیمتوں میںاچانک اضافہ، مظاہرے پھوٹ پڑے

قیمتوں میں اضافہ غیر متناسب طور پر ملک کے لاکھوں غریبوں کو متاثر کرے گا،مظاہرین

اتوار 7 اگست 2022 15:00

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2022ء) حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں 52 فیصد تک اضافے کے بعد ہزاروں بنگلہ دیشیوں نے ملک بھر میں فیول اسٹیشنز کا گھیرا کر لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اب تک کا سب سے ریکارڈ اضافہ ہے۔یوکرین پر روس کے حملے کے باعث عالمی سطح پر توانائی قیمتوں میں اضافہ دیکھا ہے، البتہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران کمی آئی ہے کیونکہ کساد بازاری کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ااعلان کے بعد موٹرسائیکل سواروں نے ملک بھر میں فیول اسٹیشنز کی جانب دوڑ لگائی تاکہ قیمتوں میں اضافے سے پہلے بھروانے کی کوشش کی جا سکے، تاہم کچھ اسٹیشنوں نے فروخت روک دی جس سے مظاہرے پھوٹ پڑے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ غیر متناسب طور پر ملک کے لاکھوں غریبوں کو متاثر کرے گا، جو ڈیزل کا استعمال بجلی کی نقل و حمل اور آبپاشی کے پمپوں کے لیے کرتے ہیں۔پولیس کمشنر نشرالعارف نے کہا کہ سلہٹ میں خوردہ فروشوں نے اضافے کے اعلان کے فورا بعد زیادہ قیمتیں حاصل کرنے کی کوشش کی۔