حیدرآباد، اسریٰ یونیورسٹی کے گرفتار چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ قاضی کی ضمانت منظور

اتوار 7 اگست 2022 20:50

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2022ء) سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے اسریٰ یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ قاضی کی ضمانت منظور کرلی ہے، جنہیں ہفتہ کی شب دیر سے جعلی ڈگری جاری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران سماعت جج نے تحقیقاتی افسر کو ایف ائی آر پڑھ کر سنانے کی عدالت کی، جس کے بعد فاضل جج نے قرار دیا کہ پی پی سی کی دفعات اور ایف آئی آر کے متن میں تضاد پایا جاتا ہے۔

چانسلر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس حراست کے دوران ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک اختیار کیا گیا اور انہیں مٹیاری کے ایک تھانے میں تین گھنٹے تک رکھا گیا جس کے بعد ہٹڑی تھانے منتقل کیا گیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج تھا۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ڈاکٹر حمید اللہ قاضی کی ضمانت منظور کرلی۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر کے مطابق وائس چانسلر احمد ولی اللہ قاضی اور حمید اللہ سمیت دو دیگر افسران مبینہ طور پر جعلی ڈگری جاری کرنے میں ملوث ہیں۔

ایف آئی آر درج کرانے والے وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر لغاری کے بیٹے اور منیجنگ ڈائریکٹر اسرا یونیورسٹی زید لغاری نے الزام لگایا ہے کہ انہیں ایک طالب علم شیراز علی کی ڈگری اور دیگر دستاویزات موصول ہوئے ہیں جو تصدیق کروانے پر جعلی ثابت ہوئے ہیں۔ ادھر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ قاضی نے بتایا کہ دو سے تین باوردی افراد اور 8 سے 10 سادہ لباس افراد نے ہفتے کی شب مسلم سوسائٹی میں واقع ان کے گھر داخل ہوکر اہل خانہ کو ہراساں کیا اور دوران گرفتاری ان کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ زید لغاری نے قاضی خاندان کے اسریٰ یونیورسٹی میں قانونی طور پر تعینات ممبران کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان اور آئی جی سندھ پولیس سے اپیل کی کہ وہ اس ساری صورتحال کا نوٹس لیں، پولیس اس معاملے میں فریق کا کردار ادا کر رہی ہے۔