اہل کراچی اپنا حق لینے کے لیے اُٹھیں ،حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں ۔ حافظ نعیم الرحمن

حق تلفی ، شہر کی ابتر حالت اور مسائل کو مقدر سمجھ کر قبول کرنے کے بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ، ووٹر لسٹوں میں بڑے گھپلے اور خرابیاں ہیں لیکن جس ووٹر کا ووٹ جہاں بھی ووٹ ہو وہ ترازو پر مہر لگائے ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن لاسی گوٹھ میں نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے پندر ہ سالہ بچے کے گھر بھی گئے اور غمزدہ خاندان سے تعزیت کی

اتوار 7 اگست 2022 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2022ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اہل کراچی اپنی حق تلفی ، شہر کی ابتر حالت اور عوامی مسائل کو اپنا مقدر سمجھنے اور قبول کرنے کے بجائے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اپنا حق لینے کے لیے اُٹھیں ، جماعت اسلامی کی’’ حق دو کراچی تحریک‘‘ کا حصہ بنیں، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی شہر کو تعمیرو آباد کیا تھا اور آئندہ بھی کرے گی ، عوام شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں کو مسترد کردیں اور 28اگست کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کے میئر کو کامیاب بنائیں ، ووٹر لسٹوں میں بڑے گھپلے اور خرابیاں پیدا کی گئی ہیں اس لیے جس ووٹر کا ووٹ جہاں بھی ووٹ ہو وہ ترازو پر مہر لگائے ، ترازو پر لگنے والی ہر مہر کراچی میں جماعت اسلامی کے میئر کے لیے ہو گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع شمالی میں بلدیاتی انتخابی مہم کے سلسلے میں لاسی گوٹھ ، احسن آباد ، فقیرا گوٹھ اور گلشن معمار کے دوروں کے دوران متعدد مقامات پر کارنر میٹنگز اور سلسبیل چوک پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔حافظ نعیم الرحمن لاسی گوٹھ میں حالیہ بارشوں کے دورا ن نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے پندر ہ سالہ بچے کے گھر بھی گئے اور غمزدہ خاندان سے دلی تعزیت کیا اظہار کیا ۔

قبل ازیں حافظ نعیم الرحمن کے گلشن معمار پہنچنے پر گیٹ نمبر 2پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں ،دورے میں جگہ جگہ ان کا خیر مقدم کیا گیا ، علاقہ مکینوںنے پھولوں کے ہار پہنائے ، اس موقع پرامیر ضلع شمالی محمد یوسف ، سیکریٹری ضلع محمد عرفان ،ابو ضیا پرویز اور دیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور اس کے ماتحت بلدیہ کی نا اہلی و ناقص کارکردگی نے پورے شہر کوکھنڈر بنا دیا ہے ۔

سڑکیں ادھڑ گئی ہیں ، مرمت کا سارا نمائشی کام بارش کے پانی میں بہہ گیا ، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کا پانی جمع ہے ، روزانہ لاکھوں شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرتے ہیں اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار ہوتے ہیں ، کے الیکٹرک کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے ، وفاقی حکومت اور نیپرا عوام کو ریلیف دلوانے کے بجائے کے الیکٹرک کی سہولت کار بنی ہوئی ہیں اور تمام حکمران پارٹیاں بھی کے الیکٹرک کے خلاف کوئی بات نہیں کرتیں ۔

صرف جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ کے الیکٹرک کے خلاف کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے اور شہر کے ہر اہم مسئلے پر آواز اُٹھائی ہے۔ بد قسمتی سے شہر کا مینڈیٹ لینے والی جماعتوں نے ہی شہر کو تباہ و برباد کیا ، ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کے مینڈیٹ کا سودا کیا اور آج بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کو تقویت دی جا رہی ہے ۔پیپلز پارٹی 14سال سے سندھ پر مسلط ہے ، کراچی کی تباہی و بربادی میں سب سے زیادہ حصہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا ہی رہا ہے اور افسوس کہ پی ٹی آئی نے بھی ساڑھے تین سال میں کراچی کے لیے نہ صرف عملاًکچھ نہیں کیا بلکہ ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا اور 2017‘ نواز لیگ کے دور میں ہونے والی جعلی مردم شماری کو حتمی شکل دی جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کر دیا گیا ۔

اس طرح اہل کراچی کی حق تلفی ، مسائل اور تباہی و بربادی کی ذمہ داری پیپلز پارٹی ، نواز لیگ ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی پر عائد ہو تی ہے ۔ اس پورے حکمران ٹولے اور مافیائوں سے نجات حاصل کیے بغیر اہل کراچی کے مسائل حل ہو سکتے ہیں نہ حالات بدل سکتے ہیں ۔