حضرت امام حسین ؓاوران کے ساتھی شہدائے کربلا کا یوم شہادت مذہبی عقیدت و احترام سے (کل)منایا جائے گا

پیر 8 اگست 2022 10:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2022ء) نواسہ رسول ؐ جگر گوشہ بتول امام عالی مقام حضرت امام حسین ؓاوران کے ساتھی شہدائے کربلا کا یوم شہادت کل ( منگل کو) مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گاجبکہ اس موقع فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد ، جھنگ، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت ملک بھر میں تعزیہ، علم، ذوالجناح کے ہزاروں بڑے و چھوٹے ماتمی جلوس نکالے جائیں گے اور مجالس عزا منعقد کی جائیں گی نیزحساس ترین مقامات پر فوجی جوان، رینجرز، پولیس،ایلیٹ فورس اور ریزرو فورسز کے اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر مامورہونگے،علاوہ ازیں جگہ جگہ کلوز سرکٹ کیمرے نصب کر کے محرم کنٹرول رومز میں سخت مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے اورکمشنرز، ریجنل پولیس ۱ٓفیسرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس ۱ٓفیسرز کے دفاتر میں قائم ان کنٹرول رومز کو محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاقی وزارت داخلہ کے صوبائی و سنٹرل کنٹرول رومز سے منسلک کردیا گیا ہے تاکہ بوقت ضرورت فوری اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے،مزید برآں ماتمی و عزاداری جلوسوں کے راستوں میں لگائی جانے والی سبیلوں کو بھی چیک کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ کسی شرپسند کا کسی بدامنی کیلئے شہروں میں داخلہ روکنے کیلئے تمام بڑے شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر ۱ٓنے جانے والے مشکوک افراد اور مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ بھی شروع کردی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جلوسوں کے راستوں میں غیر متعلقہ پانچ یا اس سے زائد افراد کے جمع اور چھتوں پر کھڑے ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ماتمی حضرات وزنجیر زنی کرتے ہوئے زخمی ہونے والے مومنین کو فوری طبی امداد کی فراہمی کیلئے ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے اسی طرح ہسپتالوں میں بھی تمام ڈاکٹرز سمیت عملہ حاضر رہے گا۔نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق و صداقت کیلئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشور کے موقع پر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ ملک بھر کی مرکزی امام بارگاہوں سے تعزیہ، علم، ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوں گے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے بعد نماز عصر اپنی منازل مقصود پر پہنچ کر اختتام پزیر ہوں گے جہاں مجالس عزا منعقد کی جائیں گی اور بعدازاں رات گئے مرکزی امام بارگاہوں میں محافل و مجالس شام غریباں کاانعقاد کیا جا ئے گا۔

فیصل آباد میں یوم عاشورہ کے موقع پر1281 جلوس نکالے اور444 مجالس عزا منعقد ہوں گی جن میں کیٹیگری اے میں 35 جلوس نکالے اور 53 مجالس کا انعقاد کیا جائے گاجن کی سکیورٹی کیلئے4 ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے نیزیوم عاشور کے حوالے سے مختلف مسالک کے74علما کی زبان بندی اور 52 کی ضلع بندی کی گئی ہے ۔یوم عاشور کے موقع پرفیصل آبادڈویژن بھر میں رینجر ز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہونگے جبکہ بڑے شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی تاہم قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے اہلکار اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ماتمی و عزاداری جلوسوں کے روٹس اور حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرکے ان کی مانیٹرنگ بھی جاری ہے اورصوبائی، ڈویژن،ضلع و تحصیل سطح پر کنٹرول رومز قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکم پرضابطہ فوجداری کی دفعہ 144کے تحت فیصل آباد د ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت صوبہ بھر میں محرم کے جلوسوں،ذوالجناح،تعزیہ کے تمام روٹس پر واقع گھروں و دوکانوں کی چھتوں پر کھڑے ہونے،دروازے کھڑکیاں کھلی رکھنے،غیر متعلقہ افراد کے محرم جلوسوں کے قریب کھڑے ہونے،آتشبازی کرنے، گولے،کریکر چلانے،اسلحہ لیکر چلنے یا اس کی نمائش کو ممنوع قرار دیا گیا ہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ماتمی جلوسوں کے اندر تلاشی کے بغیر سامان لیجانے اور مجالس کے طے شدہ اوقات کی خلاف ورزی پر بھی سختی سے پابندی ہوگی جبکہ مختلف شہروں میں حساس مقامات و جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔فیصل آباد ڈویژنل انتظامیہ کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ یوم عاشور کے جلوسوں کے راستوں پر بغیر اجازت سبیلیں لگانے،نیاز تقسیم کرنے پر پابندی ہوگی اور تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ رہے گی۔

مزید براں یوم عاشور کے موقع پر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور ممکنہ خدشات سے بچاؤ، فول پروف سکیورٹی سمیت تمام ممکن حفاظتی و تدارکی اقدامات کے پیش نظر فیصل آباد گھنٹہ گھر کے آٹھوں بازار اور حساس قرار دیئے گئے مقامات کو سیل رکھاگا جبکہ تعزیہ، ذوالجناح، علم سرکار وفا کے ماتمی و عزاداری جلوسوں کے اوقات میں لنک گلیوں کو بھی خار دار تاریں لگا کر بند کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے تاکہ غیر متعلقہ یا شر پسند عناصر ان ملحقہ گلیوں کے راستے ماتمی جلوسوں میں شامل نہ ہو سکیں۔

انہوں نے بتایاکہ یوم عاشور کے سلسلہ میں حفاظتی و تدارکی انتظامات کے تحت جلوسوں کے راستوں میں چھتوں اور مختلف مقامات پر مورچہ بند پولیس اہلکاروں کی بھی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ حساس جلوسوں کے ارد گرد پولیس قومی رضاکاران اور اہل تشیع کے نوجوان ورکرزکا حصار بھی قائم کیا جائیگا تاکہ صرف مومنین حضرات ہی ماتمی جلوسوں میں شامل ہو سکیں۔

انہوں نے عوام الناس سے بھی اپیل کی کہ وہ یوم عاشورہ کے جلوسوں کے راستوں میں بلاوجہ کھڑے ہونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی جگہ پر کوئی مشکوک چیز یا شخص نظر آئے تو اس کی فوری اطلاع ریسکیو 15یا قریبی پولیس سٹیشن کو دی جائے۔دریں اثنا انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکارنے یوم عاشور کے موقع پر محکمہ اوقاف کے زیر انتظام مساجد اور مزارات، درباروں،خانقاہوں کی خصوصی سکیورٹی کے بھی احکامات جاری کئے ہیں اورمتعلقہ اضلاع کے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمہ اوقاف کی درخواست کی روشنی میں جھنگ، شورکوٹ، فیصل آباد اور سرکل کے دیگر علاقوں میں موجود محکمہ اوقاف کی 44مساجداور 54 مزارات و درباروں سمیت صوبہ بھر میں موجود ایسے ہی مقامات کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائیں اور۱ٓج یوم عاشور کی رات تک کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہ کیاجائے۔

فیصل آباد ریجنل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ احکامات کی روشنی میں اگرچہ ان مساجد اور درباروں و مزاروں میں کوئی بھی حساس مقام شامل نہیں تاہم حفاظت خود اختیاری اور زائرین کی سہولت کیلئے انہیں مناسب سکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاکہ یوم عاشور کے موقع پر کسی ناخوشگوار واقعہ کا احتمال نہ رہے۔