ساہیوال،سابق سی ای او کر پشن کیس انتقامی کارروائی کے دوران معطل،8کلرکوں اور ہیڈ کلرکوں کی بحالی

پیر 8 اگست 2022 18:15

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2022ء) نئے چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن ساہیوال اٹھارٹی محمد سعید نے مبینہ کر پشن بے نقاب کر نے والے انتقامی کارروائی کے دوران معطل کئے گئے آٹھ ہیڈ کلرکوں اور کلرکوں کو فوری طور پر انکے عہدے پربحال کر دیا ہے اورا نکوائری کمیٹی تحلیل کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی ساہیوال ڈاکٹر محمد ارشد کی مبینہ کرپشن کی انکوائری کے در میا ن انکشافات کر نے کی رنجش پر انتقامی کارروائی کر تے ہوئے آٹھ کلرکوں اور ھیڈ کلرکوں کو تین جون کو معطل کر دیا تھا ۔

اس سے قبل9اپریل کو ڈپٹی کمشنر ساہیوال نے مبینہ کر پشن کی انکوائری کرائی جو814صفحات پر مشتمل تھی جس میں درجہ چہارم کی بھر تیوں ،ائر کولروں کی خریداری ،سکولوں کو فر نیچر کی فراہمی اور دوسرے الزامات میں 14کروڑ روپے سے زائد کی کر پشن پائی گئی تھی اور سی ای او کو ڈپٹی کمشنر نے انکے عہدے سے فوری ہٹانے کی سفارش سیکرٹری سکولز کو کی تھی اور ان8کلرکوں کو اس کر پشن کے بے نقاب کر نے کا ذمہ دار قرار دے کر 3جون کو معطل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

اب نئے سی ای او نیاس انتقامی کارروائی کا نوٹس لیتے ہوئے ان آٹھ کلرکوں اورھیڈ کلرکوں محمد انوار،مشتاق احمد ،محمد صفدر،محمد فرقان زاہد،عاطف اقبال ،محمد حضیفہ ،ساجد علی اور طارق حیات کو انکے عہدوں پر بحال کر دیا ہے اور سر کاری اہل کارو ں کو دبائو میں رکھنے کے لئے بنائی گئی انکوائری کمیٹی بھی تحلیل کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :