اٹلی، قحط سالی سے خشک ہونے والے دریا سے دوسری جنگ عظیم کا بم برآمد، بم کو دوسری جگہ پہنچانے سے قبل اردگرد کی آبادیوں سے 3 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ،

پیر 8 اگست 2022 18:47

روم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2022ء) اٹلی میں قحط سالی سے خشک ہونے والے دریا سے دوسری جنگ عظیم کا بم برآمد ہوا ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپ کو اس موسم گرما کے دوران شدید ہیٹ ویوز کا سامنا ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچا اور دیگر اثرات بھی دیکھنے میں آئے ہیں ۔ ان میں سے ایک اثر اٹلی میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک دریا کی سطح قحط سالی کے باعث اتنی کم ہوگئی کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران وہاں ڈوبنے والا بم سطح پر آگیا۔

فوجی ماہرین نے اس بم کو وہاں سے منتقل کرکے ایک جگہ کنٹرول دھماکا کیا۔450 کلوگرام کا یہ بم 26 جولائی کو اٹلی کے شمال میں ایک گاؤں بورگو ورگیلو کے قریب دریائے پی یومیں دریافت کیا گیا تھا۔فوجی حکام کے مطابق اس بم کو ماہی گیروں نے دریا کے G کنارے پر دریافت کیا کیونکہ قحط سالی کے باعث دریا میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آئی ہے۔

(جاری ہے)

مگر اس بم کو ڈی فیوز کرکے کنٹرول دھماکا کرنا آسان کام نہیں تھا۔

یہی وجہ تھی کہ بم کو دوسری جگہ پہنچانے سے قبل وہاں اردگرد کی آبادیوں سے 3 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، فضائی حدود کو بند کردیا گیا جبکہ ریلوے لائن اور شاہراؤں کو بھی بند کیا گیا۔بم ڈسپوزل ماہرین نے امریکی ساختہ بم سے فیوز کو نکالا اور فوجی افسران کے مطابق اس میں 240 کلوگرام دھماکا خیز مواد موجود تھا۔اس کے بعد بم اسکواڈ نے اسے 45 کلومیٹر دور منتقل کیا تاکہ اسے تباہ کیا جاسکے۔