فیصل آباد:ایس ایس ریلوے کی ملی بھگت سے پارکنگ کے نام پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری

پیر 8 اگست 2022 21:23

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2022ء) ایس ایس ریلوے کی ملی بھگت سے پارکنگ کے نام پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری, پاکستان کے تیسرے بڑے شہرفیصل آباد کا ریلوے اسٹیشن کرپشن کا گڑھ بن گیا، ریلوے انتظامیہ کی ملی بھگت ٹھیکیدار وں کی لوٹ مار، ایک بار پھر ریلوے انتظامیہ کی ملی بھگت سے ریلوے اسٹیشن پر قائم غیر قانونی پارکنگ ا سٹینڈ کاٹھیکا دیدیا گیا، ٹھیکیدار نے پارکنگ فیسوں میںتین گناہ اضافہ کردیا،پارکنگ ،سٹالز سمیت ریلوے گوداموں کے ساتھ ساتھ ریلوے اراضی کی لیز، کھانے پینے کی اشیاء کے سٹال کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن،ریلوے اسٹیشن کا مین گیٹ بھی بند اورفری ڈراپ لا ئن بھی ختم کر دی گئی ،مسا فر پریشان ، شہری، تاجر اور مسافر سرپاء احتجاج، وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق سے ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی کرپشن کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ، آن لائن کے مطابق پار کنگ کا نیا ٹھیکہ ریلوے انتظامیہ نے دیدیا ہے ٹھیکیدار نے آتے ہی پارکنگ فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کردیا۔

(جاری ہے)

جس پر شہریوں،تاجروں اور مسافروں کو مسائل کا سامنا ہے پارکنگ فیسوں میں ا ضافہ کے بعد موٹرسائیکل اور رکشہ 30 روپے، کار50روپے ،ویگن 100روپے، ٹرک اور لوڈ رمژدہ وغیر200روپے کردیا گیا ہے فیسوں میں اضافہ پر شہریوں اورتاجر برادری سرپاء احتجاج ہے ، ٹھیکیدار اورریلوے انتظامیہ پر برہم ہورہے ہیں ریلوے انتظامیہ کی ملی بھگت سے پارکنگ فیسوں میں اضافہ کر دیا گیا شہریوں کا کہنا تھا پہلے مسافروں کے ساتھ آنے والوں کیلئے ڈراپ لائن فری تھی اب وہ بھی ختم کردی گئی ہے ٹھیکیدار انتظامیہ کی ملی بھگت سے شہریوں تاجروں اور مسافروں کو دونوں ہاتھو ں سے لوٹاجارہا ہیں، جبکہ پارکنگ سمیت ریلوے گوداموں کے ساتھ ساتھ اراضی کی لیز، کھانے پینے کی اشیاء کے اسٹال کی مد میں ریلوے انتظامیہ اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کی کرپشن ہورہی ہے،ریلوے میں قائم سٹالز ملکان نے کھا نے پینے کی اشیاء پر اپنے ہی ریٹ مقرر کر رکھے ہیں ،ریلوے گوداموں کے ساتھ ساتھ ریلوے کی خالی اراضی کو ٹھیکے پر دے کر لاکھو روپے ماہانہ وصول کئے جا رہے ہیں ، شہریوں تاجروں اور مسافروں نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی کرپشن کا نوٹس لیں اور اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروائی جائے،