نیب میں نئی ترامیم، کمزور شواہد والے ریفرنسز واپس لینے کیلئے جائزہ شروع

جس علاقے میں جرم سرزد ہونے کا الزام ہو، اسی صوبے میں ٹرائل چل سکے گا مبینہ جعلی اکائونٹس سکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں ، 18تحقیقات سندھ منتقل ہوجائینگی‘ نجی ٹی وی

پیر 8 اگست 2022 21:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2022ء) نئے نیب قانون کے تحت ترمیم کے تحت مبینہ جعلی اکائونٹس سکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں اور 18تحقیقات سندھ منتقل ہوجائیں گی،نیب قانون میں ہونے والی ایک اور ترمیم سے کئی ہائی پروفائل اور سیاسی مقدمات بند ہونے کا راستہ کھل گیا ہے اور سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کے دور میں قائم کیسز میں سے کئی ختم ہونے کا امکان ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نئے قانون کے مطابق جس علاقے میں جرم سرزد ہونے کا الزام ہو، اسی صوبے میں ٹرائل چل سکے گا اور اس ترمیم کے تحت مبینہ جعلی اکائونٹس سکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں اور 18تحقیقات سندھ منتقل ہوجائیں گی، 50 کروڑ سے کم کے کرپشن الزام پرنیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے سے کئی کیسز سرے سے ختم ہی ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

نئی ترمیم کے مطابق چیئرمیننیب کو دیگر حکام کی مشاورت سے عدالت میں دائر ریفرنس واپس لینے کا اختیار مل گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس اختیار کے تحت گزشتہ چار سال کے دوران قائم کیسز پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت کمزور شواہد پر نیب کی سبکی کا باعث بننے والے کیسز واپس لئے جا سکتے ہیں، اس کے علاوہ مجاز فورمز سے منظور منصوبوں پر بنائے گئے کیسز مکمل یا جزوی طور پر واپس لینے کی درخواست بھی کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے۔ایل این جی اور نارروال سپورٹس سٹی ریفرنس کا جائزہ بھی نئے قانون کے مطابق دوبارہ لیا جائے گا۔