گورنراسٹیٹ بینک نے آئندہ ایک سال تک مہنگائی برقرار رہنے کا عندیہ دے دیا

پاکستان کو سعودی عرب، یواےای اور قطر سے4 ارب ڈالرز جلد مل جائیں، فنڈز سے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر کامران مرتضیٰ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 8 اگست 2022 20:34

گورنراسٹیٹ بینک نے آئندہ ایک سال تک مہنگائی برقرار رہنے کا عندیہ دے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 8اگست 2022) گورنراسٹیٹ بینک نے آئندہ ایک سال تک ملک میں مہنگائی برقرار رہنے کا عندیہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سعودی عرب، یواےای اور قطر سے4 ارب ڈالرز جلد مل جائیں، فنڈز سے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ جیو نیوز کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر کامران مرتضیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں اگلے 11 سے 12 ماہ تک ملک میں مہنگائی برقرار رہے گی، شہریوں کو مشکل وقت کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہئیے، پاکستان کو 4 ارب ڈالرز جلد مل جائیں گے۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے ملنے والے فنڈز سے زرِ مبادلہ کے ذخائر بڑھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 ارب ڈالرز کے مالیاتی خسارے پر بھی جلد قابو پا لیں گے جب کہ زرِ مبادلہ کے ذخائر پر دباؤ اگلے دو ماہ میں ختم ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے متحرک رہیں گے۔دوسری جانب سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکا حجم 4.8 ارب ڈالر اورسرمایہ کاری کاحجم 3.1 ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمارکے مطابق ستمبر2020 سے جولائی 2022 تک کی مدت میں سمندرپارپاکستانیوں نے روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعہ 4.8 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا،جولائی میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعہ ترسیلات زرکاحجم 188 ملین ڈالرریکارڈ کیا گیا جوجون میں 250 ملین ڈالر اورگزشتہ سال جولائی میں 307 ملین ڈالرتھا۔ اعدادوشمارکے مطابق جون کے مقابلہ میں جولائی میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے نئے کھاتہ داروں کی تعداد میں 11980 کا اضافہ ہواجس کے بعد کھاتہ داروں کی تعداد441344 ہوگئی ہے۔

علاوہ ازیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ مالی سال کے دوران 101.36 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرجون 2022 تک کی مدت میں148 ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی ہے جومالی سال 2021 کے مقابلہ میں 101.36 فیصدزیادہ ہے، جون میں 12.7ملین ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔