کراچی، اہل بیت کے کردار کو مشعل راہ بنا کرمحبت و رواداری کو کو فروغ دیا جائے،علماء کرام

پیر 8 اگست 2022 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2022ء) ظلم و جبر کے خلاف اعلائے کلمة الحق حضرت امام حسینؓ کی سنت ہے، ضرورت اس با ت کی ہے کہ اہل بیت کے کردار کو مشعل راہ بنا کرمحبت و رواداری کو کو فروغ دیا جائے۔ یوم عاشور ہمیں اللہ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کے دین کے تحفظ کرنے کا درس دیتا ہے،باطل کے سامنے ڈٹ جانا اور دین حق کیلئے جان ومال اور اولاد قربان کردینا حسینیت ہے ۔

ا ن خیالات کا اظہارمختلف مکتبہ فکر کے جید علماء مشائخ اور ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹانے آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا ملیر ہالٹ پر شہداء کربلا کی یاد میں فاتحہ خوانی،نذرونیازکے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،شہداء کربلا کی یاد میں فاتحہ خوانی نذرونیازکے اجتماع میں یو ایم ایف پی کے مرکزی رہنماؤں پیر سیدارشد حسین اشرفی،علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری،پروفیسر ڈاکٹردلاور خان، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،فقیر ملک محمدشکیل قاسمی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ،پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری، علامہ خلیل نورانی، عبدا لوحید یونس،قاری محمد ادریس، صوفی مسرور ہاشمی خانی، مفتی حفیظ اللہ ہادیہ،مولانا سلمان بٹلہ،جے یو پی کے صوبائی رہنما جناب نسیم احمد خان غوری، جناب جمیل خان،نمائندہ آستانہ رہبریہ چشتیہ کے محمد صدیق چشتی اور صدر جے یو پی شاہ فیصل سید محمد سلیم بخاری وعلماء مشائخ کی کشیر تعداد نے بھی شرکت کی، شہداء کربلا کی یاد میں فاتحہ خوانی،نذرونیازکے اجتماع سے خطاب کرتے صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی نے کہ کہ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قربانی قیامت تک زندہ وجاوید رہے گی،یوم عاشورپیغام دیتا ہے دین کی بالادستی اور تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرنا چاہیے،اللہ عزوجل کی راہ میں جان نچھاور کرنے والے شہداء کربلا کی یاد قیامت تک مناتے رہینگے،یزید فاسق وفاجر تھا جو اقتدار کے نشے میں دین میں بگاڑ پیدا کررہا تھا،جب حق آتا ہے تو باطل مٹ جاتا ہے یزید کا آج نام لینے والا بھی کوئی نہیں ہے، امام عالی مقام نے کلمہ حق بلند کرکے اپنے نانا کے دین کا تحفظ کیا،ان کا کہنا تھا کہ حسینی ؓکردار کو اپنا کر ہی اسلام دشمن یہود ونصاریٰ کو شکست دی جاسکتی ہے،پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں،یہود نصاریٰ کے مظالم کو روکنے کیلئے حسینی کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے،پیر سید ارشد حسین اشرفی نے کہا کہ مسلمانوں پر ظلم وجبر اور نسل کشی کرنیوالوں کوجذبہ حسینی سے ختم کرنا ہوگا،باطل قوتوں سے دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کونجات دلانا امام حسین ؓکے غلاموں کا ایمانی فرض ہے، پروفیسر جلالدین نوری کہا کہ ظلم وظالم قوتوں کے خلاف اورغلبہ دین کے لیے ڈٹ جانے کا نام حسینیت ہے۔

(جاری ہے)

امام حسین ؓ نے خلافت کے احیاء کے لیے اپنے اہل وعیال کے ساتھ جان دے دی،باطل نظام کے آگے کھڑے ہوگئے اورحق کی سربلندی کے لیے میدان کربلا میں ڈٹ گئے۔پروفیسر محمود ولم خرم نے کہا کہ واقعہ کربلا دعوت دین کی رہ میں آنے والی مشکلات میں صبرواستقامت ایثار وقربانی کادرس دیتا ہے،کشمیر،شام، فلسطین، برما،میں مسلمانوں پر مظالم فوری بند کئے جائیں،سیکولرازم کا نعرہ لگانے والے انتہا پسندوں کے مکروہ چہرے پوری دنیا پر عیاں ہوچکے ہیں،دین اسلام تمام مذاہب کے تحفظ اور احترام کا درس دیتا ہے،پاکستان میں تمام اقلیتیں آزادانہ طور پر اپنی مرضی کی زندگی بسر کررہی ہیں، کشمیر،فلسطین اور برما میں مسلمانوں پر زمین تنگ اور نسل کشی کی جارہی ہے، مذہبوں میں ٹکراوکسی طور بھی امن کے مفاد میں نہیں ہے۔

پیر خرم شاہ جیلانی نے کہا کہ معرکہ حق و باطل قیامت تک جاری رہے گا واقعہ کربلا ظالم و جابر قوتو ں کے خلاف ڈٹ جا نے کا درس دیتا رہے گا۔ شہدائے کربلا نے اسلام کو اصل حیثیت میں برقرار رکھنے کیلئے جان و مال اورعزیز و اقارب کی قربانیا ں دے کر تاریخ رقم کی،فقیر ملک شکیل قاسمی کہا کہ امام حسین ص اور رفقاء کربلا نے یزید کی بیعت سے انکار کرکے دین مصطفی کی حفاظت کے لئے شہادت کو فوقیت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کر بلا نے اسلامی تاریخ پر گہرے اثرات اور انمنٹ نقوش مرتب کئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امت مسلمہ کیلئے یزیدیت کے خلاف نبرد آزما رہنے کی خاطرحسینی کر دار ہمیشہ رہنما ء رہے گا۔ دین و ملت کو مضبو ط و مستحکم کر نے کیلئے اسوہ حسینیؓ کی پیروی کرنا ہو گی، علامہ خلیل نورانی نے کہا کہ حریت، صداقت، جرات و شجات کے قافلے سالار نواسے رسول ﷺ، حضرت امام حسین ؓعالم انسانیت کے روشن چرا غ ہیں، یہی وجہ ہے کہ واقعہ کربلا کو گزرے ہوئے 14صدیاں گزر گئی مگر آج بھی یہ زندہ و جاوید ہے، پوری دنیا کے مسلمانان عالم 10 محرم کے واقعے پر دل گرفتہ ہیں، محرم الحرام کی 10راتیں حضرت امام حسین ؓاور آپ کے خاندان اور انصار پر ایسے مصائب و آلام گزری جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ نے کہا کہ امام عالیٰ مقامؓ کی عظیم قربانی قیامت تک انسانیت کی رہنائی کرتی رہے گی، آپ نے بچپن سے شہادت تک علم کے جوہر دکھائے، امام عالیٰ مقام ؓ نے کربلا میں باطل نظریے پر قاری ضرب لگا کر دشمنوں کو ہمیشہ کے لئے نیست و نابود کر دیا، آپ کی قربانی نا مصائب حالات کے باوجود حق کے لئے باطل قوتوں کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے، پروفیسر ڈاکٹردلاور خان نے کہا کہ امام حسین ؓنے کربلا کے میدان میں اپنے اصحاب کے ساتھ رہنما اصول پیش کر کے حق و باطل میں ایک لکیر کھینچ دی، آپ نے اپنے اہل بیت و اصحاب کی قربانی پیش کر کے اسلام کو زندہ کر دیا، یزید احکام الٰہی اور نبی کریم ﷺ کی سنت اور دین الٰہی کے اصولوں سے انحراف کر رہا تھا تو ایسے میں نواسہ رسول ﷺ نے دین کے فروغ کے لئے اپنی اور اہل خانہ کی قربانی دے کر، دین اسلام کو سرخرو کیا، مفتی حفیظ اللہ ہادیہ نے کہا کہ شہید کربلا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور سپہ یزید کی جنگ تلواروں کی نہیں بلکہ اصولوں کی جنگ تھی، کیونکہ آپ جانتے تھے کہ یزید نے جو اسلام کے نام پر اقتدار کا ڈھانچہ کھڑا کیا ہے وہ غیر اسلامی اور غیر شرعی ہے، اس میں حرام و حلال کی حد مٹا دی گئی ہے، سید محمد سلیم بخاری نے کہا کہ امام حسین نے میدان کربلا میں جرات و جواں مردی کی ایسی مثال قائم کی جس پر تاریخ انسانیت آج بھی ناز کرتی ہے، آپؓ کا مقصد وحید اس امت کو ضلالت و گمراہی کے گھڑے سے نکالنا اور نجات دلانے کے لئے رشد و ہدایت سے نوازنا تھا، آپ ؓنے اس لئے قیام فرمایا تاکہ امت مسلمہ کی اصلاح کر کے امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا فرض ادا کریں اور اللہ کی حاکمیت کا بول بالا ہو،پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین نے کہا کہ امام حسینؓ اور آپ کے اہل خانہ و رفقاء نے تمام مظالم سہہ کر نبی ﷺ کے خانواد ے نے دین محمدی کو تحریف یزیدیت سے بچایا، امام حسین ؓنے اعلیٰ دینی اقدار کی پاسبانی، اہداف اسلامی کے حصول کے لئے شہادت کو معراج عطا فرمائی اور یزید کی ہر خواہش کو ٹھکرا کر دنیا پر واضح کر دیا کہ خاصان الٰہی کسی دور میں اور کسی مقام پر بھی یزیدیت اور آمریت اور استعماریت کے سامنے ہر گز نہیں جھکتے۔

امام حسینؓ نے اپنی عظیم شہادت پیش کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ حق کی خاطر ظالم و جابر حکمرانوں سے ٹکرا جانا پیغام حسینی ہے۔ اجتماع کے اختتام پر شہدائے پر شہداء کربلا اور شہدا ء پاکستان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور وطن عزیز پاکستان میں امن، سلامتی،معاشی خوشحالی،استحکام بقا و دفاع کیلیے خصوصی دعا کی گئی۔