چند نئے قوم پرست سندھ میں انتشارپھیلا رہے ہیں،500کا موبائل فون ملنے پر خود کو لیڈر سمجھتے ہیں، آغاسراج درانی

قانو ن سب کے لیے ہے تین سالوں سے کیس بھگت رہا ہوں میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں ملا،میرا خاندان دو سو سال سے سندھ میں مقیم ہے، میڈیا سے گفتگو

پیر 8 اگست 2022 22:34

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2022ء) قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ چند نئے قوم پرست سندھ میں انتشارپھیلا رہے ہیں،500کا موبائل فون ملنے پر خود کو لیڈر سمجھتے ہیں جبکہ سندھ کے پرانے قوم پرست رہنما جلال محمود شاہ، ایاز لطیف پلیجو، ڈاکٹر قادری مگسی، ریاض چانڈیو، صنعان قریشی خاندانی قوم پرست ہیں،میرا خاندان دو سو سال سے سندھ میں مقیم ہے، سندھ کے باسی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ آغاسراج درانی نے کہاکہ قانو ن سب کے لیے ہے تین سالوں سے کیس بھگت رہا ہوں میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں ملامیرے پورے خاندان کو ریفرنس میں شامل کیا گیا ہے ہماری لیڈر شپ نے ہمیں سکھایا ہے کہ قانون کا سامنا کریں ہم بھاگتے نہیں پورے پاکستان میں واحد شخص ہوں جو جیل بھگت رہا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں نے خاص طور پر بلوچستا ن اور سندھ میں تباہی مچا دی ہے ہر طرف لوگ پریشا ن حال ہیں لیکن اس کے باوجود ملکی معیشت پہلے سے اب بہتر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ خودمختار صوبہ بنانے کے لیے بل کئی مراحل سے گزر کرگور نر سندھ اور چیف سیکرٹری کے پاس جاتا ہے تو اس کے بعد بل پر عمل کرایا جاتا ہے سب کو پتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے کہا کہ سندھ تو ہمارا گڑھ ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستا ن پیپلز پارٹی اور ملک کو آئین دیا۔