ملک بھر میں حضرت امام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کی یادمیں عاشورہ محرم الحرام انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا,تعزیے ، علم اورذوالجناح کے ماتمی جلوس برآمد ہوئے اور مخصوص راستوں سے ہوتے ہوئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگئے

منگل 9 اگست 2022 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2022ء) ملک بھر میں حضرت امام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کی یاد میں یوم عاشورمنگل دس محرم الحرام کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایاگیا، شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تعزیے ، علم اورذوالجناح کے ماتمی جلوس برآمد ہوئے اور مخصوص راستوں سے ہوتے ہوئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگئے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے تسلی بخش سکیورٹی انتظامات پر سیکیورٹی اداروں کی تعریف کی جس کی بدولت کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہیں آیا۔

ماہ اقدس کے آغاز سے ہی مجالس کا سلسلہ جاری ہے جو چہلم تک جاری رہے گا۔ صدر، وزیر اعظم اور اہم شخصیات نے یوم عاشور کے موقع پر خصوصی پیغامات جاری کئے اور اسوہ امام حسین پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

یوم عاشور کے موقع پر امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کا اہتمام کیا گیا اور جلوس نکالے گئے اور حضرت امام عالی مقام اور خانوادے کے دیگر شہدا کو پرسہ پیش کیا گیا ۔

علما کرام ، ذاکرین نے امام عالی مقام اور دیگر شہدا کی قربانی اور واقعہ کربلا کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی ۔ ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں دسویں محرم الحرام کو ماتمی جلوسوں کے علاوہ آٹھویں اور نویں محرم الحرام کو بھی بعض شہروں میں جلوس برآمد ہوئے جن میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اما م با ر گا ہ المرتضی سیکٹر جی نا ئن فورسے اما م با رگاہ الصادق سیکٹر جی نا ئن ٹو تک اتوار کو آٹھویں محرم الحرام کے موقع پر جلوس نکالا گیا اور، نویں محرم الحرام کو نواسہ رسولۖ حضرت امام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے عاشو رہ محرم الحرام کے سلسلے کا مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ اثنائے عشری جی سکس ٹو سے برآمد ہو ا اور سخت سکیورٹی حصار میں اپنے مخصوص راستوں سے ہوتا ہوا مقام آغاز پر اختتام پذیر ہو گیا۔

یوم عاشور کے موقع پر ملک بھرمیں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور جلوس و مجالس کے شرکا کی سکیورٹی کے لئے ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، ٹریفک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے تاکہ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔ تمام انسپکٹرز جنرلز نے حساس قرار دیئے گئے علاقوں کی فول پروف سکیورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کر رکھے تھے۔

محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں کے لئے اٹھائے گئے سکیورٹی انتظامات کا مسلسل جائزہ لیا جاتا رہا جس کی بدولت کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ایس ایس پی آپریشنز اوراسسٹنٹ کمشنرز جلوس کے راستوں کی سکیورٹی کی نگرانی خودکر کی ۔ جلوسوں کے راستوں سے رکاوٹوں کو ختم کر دیا گیا تھا تاکہ جلوسوں کے راستے میں کوئی خلل پیدا نہ ہو ، تا ہم جلوسوں کے روٹس کی طرف آنے والے تمام راستوں کو خار دار تاروں سے بند کیا گیا تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رہے۔

تمام شہروں میں محرم الحرام کے دوران سیکورٹی انتظاما ت کو مزید مو ثر بنا نے اور امن و امان کی فضا کی بر قرار رکھنے کیلئے سب ڈویثر نل پولیس افسران، تھا نہ جات کے ایس ایچ اوز، ٹر یفک پولیس، کمانڈوز، ریسکیو 15، اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ کے کمانڈوز ، بکتر بند گاڑ یوں اور پٹر ولنگ افسران و جو انو ں کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

شہر یو ں کے جا ن وما ل کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لیے تما م تر ضر وری اقداما ت بروئے کا ر لانے کی ہدایت کی گئی تھیں۔ راولپنڈی، لاہور ، ملتان، ڈیرہ غازی خان، کراچی، پشاور، کوئٹہ ، حیدرآباد، سکھر، سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں پاک فوج نے بھی دیگر سکیورٹی اداروں کی معاونت کی۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا کہ حضرت امام حسین کی شہادت کے سلسلہ میں ملک بھر میں جلوس اور مجالس کی سیکورٹی کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر تمام صوبوں کے ساتھ مل بیٹھ کر سیکورٹی پلان تشکیل دیئے گئے جس میں وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی شامل کیا گیا تاکہ ملک بھر میں تمام عاشورہ کے جلوس اور مجالس پرامن طریقے سے منعقد ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یکم سے نویں محرم تک 6 ہزار 238 جلوس اور 53 ہزار سے زائد مجالس کا انعقاد ہوا۔ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام شہروں میں جلوس اور مجالس کا سلسلہ پرامن طریقے سے جاری ہے اور 10 ویں محرم کے جلوس اس وقت تک پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہو چکے ہیں، ملک بھر میں جلوس اور مجالس کی سیکورٹی کیلئے طے شدہ سیکورٹی پلان کے مطابق وفاق نے صوبوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی۔

10ویں محرم کے ایک ہزار431 جلوس برآمد ہوئے ہیں اور نواسہ رسولﷺ کے صدقے پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہو گئے۔ 1335 مجالس اور شام غریباں کی مجالس بھی پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہو رہی ہیں۔ گلگت بلتستان میں محرم سے پہلے ایک واقعہ رونما ہوا تھا جس کی وجہ سے وہاں خصوصی انتظامات کئے گئے، ایف سی اور رینجرز کی سیکورٹی بھی وفاق کی طرف سے فراہم کی گئی۔