Live Updates

عمران خان نے افواج پاکستان اور اداروں میں بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، عمران خان ملک میں آگ لگانا چاہتے ہیں، عمران خان کی پوری سیاست نفرت، فتنہ، انتشار، غنڈہ گردی پر مبنی ہے، مریم اورنگزیب

بدھ 10 اگست 2022 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے افواج پاکستان اور اداروں میں بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، پی ٹی آئی کے ٹرولرز اور بشریٰ بی بی کے کہنے پر ارسلان خالد نے شہداء اور ان کی فیملیز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی، عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے ان کا لکھا ہوا بیان پڑھا، عمران خان ملک میں آگ لگانا چاہتے ہیں، انہوں نے اپنی جماعت کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کروایا، آج ان کی جماعت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ فارن فنڈنگ کہاں گئی، جو نفرت کے بیج عمران خان نے بوئے، آج اسے کاٹ رہے ہیں، عمران خان کی پوری سیاست نفرت، فتنہ، فساد، انتشار اور غنڈہ گردی پر مبنی ہے، عمران خان نے 2013ء سے 2022ء تک آنے والے پیسے کا حساب ابھی دینا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ایک شخص ٹی وی سکرین پر نمودار ہوا جو خوف اور گھبراہٹ کا شکار تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پریس ٹاک میں کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو فوج سے لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان کی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے توشہ خانہ میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر کوئی پی ٹی آئی کو نقصان پہنچا رہا ہے تو اس شخص کا نام عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چیف آف سٹاف اور ترجمان نے ان کا لکھا ہوا سکرپٹ اے آر وائے ٹی وی چینل پر پڑھا، اے آر وائے نے تمام صحافتی تقاضوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسے آن ایئر کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اس لئے گھبرائے ہوئے تھے کہ ان کی پارٹی کے ٹرولرز اور بشریٰ بی بی کےکہنے پر ارسلان نے ان شہدا کے خلاف مہم چلائی جنہوں نے وطن عزیز کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔

انہوں نے کہا کہ جب ٹرولرز پکڑے گئے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے کہنے پر یہ مہم چلائی، یہ مہم پاکستانیوں، شہداء کی فیملیوں اور مسلح افواج کے خاندانوں نے بھی دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی محب وطن پاکستانی اپنی فوج اور شہداء کے بارے میں ٹرولنگ کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے جو نفرت کے بیج بوئے آج اسے کاٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پوری سیاست نفرت، فتنہ، انتشار، غنڈہ گردی اور فساد پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے ساتھ لڑائی عمران خان نے خود شروع کی اور وہ اپنا موازنہ نواز شریف کے ساتھ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کو نواز شریف سے کیسے ملا سکتے ہیں؟ نواز شریف تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم رہے ہیں، انہوں نے اپنا اقتدار قربان کیا لیکن آئین پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کو جتنی ترقی دی عمران خان اس کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کی سالمیت، بقا اور دفاع کیلئے جو کام کئے پاکستان کا ذرہ ذرہ اس کی گواہی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے صرف یہ کہا تھا کہ ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں اور آج بھی ہمارا یہی موقف ہے لیکن عمران خان اداروں کو بغاوت اور سیاسی مداخلت پر اکساتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چیف آف سٹاف نے عمران خان کی ہدایت پر جو بیان دیا، اس حوالے سے تمام ثبوت عوام کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔ عمران خان کے ترجمان نے کہا کہ لانس نائیک سے لے کر بریگیڈیئر تک پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ منسلک ہیں جنہیں اپنے اوتھ کی خلاف ورزی کرنے پر اکسایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فوج کی کمان کے احکامات نہ ماننے پر انہیں اکسایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیالی میڈیا سیل کو حکومت پاکستان کے ساتھ جوڑا اور الزام عائد کیا کہ یہ میڈیا سیل شہداء کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کی ذہنیت ہے، وہ ملک میں آگ لگانا چاہتے ہیں، انہوں نے اداروں کے اندر بغاوت کی کال دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو معیشت تباہ کرنے، ملک کی اکائیوں کو توڑنے، ملک کے نوجوانوں کو بے روزگار کرنے پر اقتدار سے الگ کیا گیا، جب انہیں اقتدار سے الگ کیا جا رہا تھا تو انہوں نے کہا کہ رجیم چینج ہے، جب انہیں پتہ چلا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو رہی ہے تو انہوں نے سازشی خط کا سہارا لیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پارٹی کو بھی خراب کیا، ملک کو بھی خراب کیا اور اب اداروں کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ لے کر اپنی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کرایا۔ انہوں نے کہا کہ جب فارن فنڈنگ لی جاتی ہے تو پھر کمٹمنٹس بھی پوری کی جاتی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی نے نقصان پہنچایا ہے تو اس کا نام عمران خان ہے، عمران خان نے 351 فارن کمپنیوں سے فنڈنگ لی، اس وجہ سے پی ٹی آئی فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہوئی۔

عمران خان خیرات کے پیسے لے کر ذاتی استعمال میں لائے، انہوں نے جعلی بیان حلفی جمع کروائے، اپنے ملازمین کے نام پر پیسے منگوائے، آج اس کی تحقیقات ہو رہی ہیں تو وہ خوف میں مبتلا ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز شہداء کی تصاویر لگا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے رہے ہیں جبکہ عمران خان جب اقتدار کی کرسی سے محروم ہوئے تو انہوں نے شہداء کے خلاف مہم چلوائی۔

انہوں نے کہا کہ آج اگر عمران خان سے سوال کیا جائے تو وہ جواباً اٹیک کرتے ہیں، یہ سسیلین مافیا اور گاڈ فادر کی سوچ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ عمران خان نے کیا ہے آج اس پر پی ٹی آئی کا ہر کارکن ان سے سوال کرتا ہے کہ کیوں ان کی پارٹی کو فارن فنڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کروایا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر عمران خان کے مختلف مواقع پر ٹی وی چینل پر ہونے والی گفتگو کے کلپس بھی میڈیا کو دکھائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان قانون سے بالاتر نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون سی جمہوریت میں ملک کے دفاع اور ریاستی اداروں میں دراڑیں ڈالی جاتی ہیں؟، کون سی جمہوریت میں میڈیا کو جیلوں میں بند اور صحافیوں کو گولیاں ماری جاتی ہیں؟ کون سی جمہوریت میں صحافیوں کی پسلیاں توڑی جاتی ہیں؟ کون سی جمہوریت میں ہوتا ہے کہ سیاسی مخالفین کے چلتے ہوئے ٹاک شوز بند کروائے جائیں؟، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چار سالہ دور حکومت میں یہی کچھ ہوتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج عمران خان اپنے کرتوتوں کی وجہ سے اقتدار سے محروم ہیں، انہوں نے چار سال تک ملک کو لوٹا، معیشت تباہ کی، اپنے گھر کی خواتین سے کرپشن کروائی، عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف فروخت کئے اور انہیں ڈیکلیئر اس وقت کیا جب انہیں فروخت کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اداروں میں تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے خلاف جو زہر اگلے گا اس پر زیرو ٹالرینس ہے، اس عمل کوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب میں بھی نوجوانوں کو اکسایا جنہیں دس دس سال کی سزا ہوئی، ان کے حوالے سے عمران خان نے ایک بھی بیان نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی جنازے میں بھی شرکت نہیں کرتے کیونکہ انہیں بشریٰ بی بی کی اجازت نہیں ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کا ہیلی کاپٹر امپورٹڈ فنڈ سے چلتا ہے جو فساد اور فتنے کے لئے تو استعمال ہو سکتا ہے لیکن وہ سیلاب زدگان کی مدد کے لئے استعمال نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دھرنا دے کر سی پیک کو روکنے کوشش کی جبکہ نواز شریف نے سی پیک شروع کیا، بجلی کے منصوبے مکمل کئے، موٹر ویز تعمیر کیں، پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا اور عمران خان جب اقتدار میں آئے تو انہوں نے نواز شریف کے شروع کئے گئے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ یہی کہا ہے کہ اداروں کے اندر موجود لوگ آئینی حدود کو پار کریں گے تو وہ آئین شکن ہوں گے لیکن انہوں نے آج تک کسی ادارے کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی کرسی اور اپنا اقتدار قربان کیا لیکن آئین پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آج اداروں کو آئین شکنی کا کہتے ہیں، آٹھ سال بعد ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وہ پکڑے گئے ہیں، انہوں نے اپنی پوری جماعت کا منہ کالا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کی پارٹی سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ وہ فارن فنڈنگ کہاں گئی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی عمران خان نے 2013ء سے 2022ء تک آنے والی فنڈنگ کا حساب دینا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کے لکھے گئے ٹرانسکرپٹ اے آر وائی کی انتظامیہ نے چلا کر اداروں میں بغاوت کو اکسانے کی کوشش کی، یہ اظہار رائے کی آزادی نہیں اور نہ ہی یہ صحافت کی آزادی ہے بلکہ یہ ملک دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کو صحافت کے ساتھ جوڑنے کی کوشش نہ کی جائے اور نہ اس کا جمہوریت سے کوئی تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، عمران خان کو اپنے اعمالوں اور جرائم کا حساب دینا ہوگا، وہ فارن فنڈنگ کے مجرم ہیں، تمام ثبوت الیکشن کمیشن کے فیصلے میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو بھی دھوکہ دیا، ان سے خیرات کے نام پر پیسے لے کر سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی ان کا آلہ کار بننے کی کوشش نہ کرے، یہ ملک دشمنی کر رہے ہیں جس کی آئین اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ شخص نوجوان بچوں کو بغاوت پر اکساتا ہے، انہیں دھوکہ دیتا ہے، نوجوان اس قسم کے احکامات پر عمل نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اس شخص سے حساب لے کر رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب چور پکڑا جاتا ہے تو وہ چور چور کا نعرہ لگاتا ہے، جب فارن ایجنٹ پکڑا جاتا ہے تو وہ دوسروں پر الزامات عائد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے سازش کا بیانیہ اختیار کیا، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ کسی قسم کی سازش نہیں ہوئی، عمران خان اس وقت وزیراعظم تھے، اگر سازش ہوئی تھی تو وہ الیکشن کروا لیتے۔ انہوں نے کہا کہ اصل سازش عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ منگوا کر اس ملک کے خلاف کی جو پکڑی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ترجمان ان کا لکھا ہوا ٹرانسکرپٹ پڑھتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔

آج وہ اس خوف میں مبتلا ہیں کہ ان تمام باتوں کا جواب انہیں دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو ایک ایک چیز بتائیں گے کہ کس طرح سازشی منصوبے تیار ہوئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں حکومت کسی بھی چینل کو بند کرنے کی ڈائریکشن نہیں دے سکتی۔ پیمرا ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے، اس نے اے آر وائے کو پیمرا آرڈیننس اور پیمرا رولز کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا۔

پیمرا کے شوکاز نوٹس میں آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کا واضح طور پر ذکر ہے اور کہا گیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس اور پیمرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا مواد جو ریاستی اداروں، افواج پاکستان، دفاع کے اداروں، سویلین بیورو کریسی، حکومت پاکستان کے اندر تقسیم اور رینک اینڈ فائل کے اندر بغاوت کی کال دے رہا ہو، اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، یہ وہ ریڈ لائنز ہیں جو کراس نہیں کی جا سکتیں، اس کے تحت ایکشن لیا ہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان چار سال تک حکومت میں تھے، ان کے دور میں شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کیا گیا، وہ نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ میں کیس لے کر گئے لیکن ایک الزام بھی ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خود چور ہیں، خود فارن ایجنٹ ہیں، فارن ایڈڈ پارٹی کے چیئرمین ہیں، عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا آج بھی یہی موقف ہے کہ اداروں کے اندر موجود افراد کو آئین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں، یہی مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا موقف ہے اور یہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیاست کا محور ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نظریہ ہے کہ ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ قانون اپنا کام کر رہا ہے، ملک کے خلاف بغاوت، چوری، عوام کا پیسہ لوٹنے والے قانون کے گرفت میں آئیں گے۔\932
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات