فیصل آباد: پاکستان ریلوے پریم یونین کے زیراہتمام شمولیتی تقریب اور تنظیمی اجلاس

ریلوے چارٹرڈ اور آئین پاکستان کے مطابق ریلوے ایک کمرشل نہیں بلکہ فلاحی ادارہ ہے، فلاحی ادارے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہوکے لئے چلائے جاتے ہیں جن کی کارکردگی حکومتی مالی سپورٹ پر ہی ممکن ہوتی ہے، رہنمائوں کی گفتگو

جمعرات 11 اگست 2022 18:31

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2022ء) پاکستان ریلوے پریم یونین کے زیراہتمام شمولیتی تقریب اور تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر شیخ محمدانورنے منصور احمدسفری کو پریم یونین کانائب صدر جبکہ ریاض احمد آسی کو لاہور ڈویژن کا پیٹرن انچیف مقرر کردیا۔اس موقع پرریلوے ٹریفک یارڈسٹاف کے ملازمین نے بھاری تعداد نے پریم یونین میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اجلاس سے پریم یونین کے مرکزی چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری،جماعت اسلامی کے راہنما سردارظفرحسین،محبوب الزماں بٹ،انجینئر عظیم رندھاوا ، فیاض احمدشہزاد،میاں اعجازحسین،محمدآصف اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔راہنمائوں نے کہا کہ ریلوے چارٹرڈ اور آئین پاکستان کے مطابق ریلوے ایک کمرشل نہیں بلکہ فلاحی ادارہ ہے، فلاحی ادارے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہوکے لئے چلائے جاتے ہیں جن کی کارکردگی حکومتی مالی سپورٹ پر ہی ممکن ہوتی ہے، جس طرح موٹروے، میٹرو ،اورنج ٹرین،سرکاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال جیسے ادارے حکومت کی مالی مدد سے عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہیں،اسی طرح ریلوے بھی پاکستان کا سب سے بڑاعوام کو سستی سفری سہولیات فراہم کرنے والافلاحی ادارہ ہے۔

(جاری ہے)

سابقہ حکومتوں نے اس ادارے کو اپنے سیاسی مفادات اور فلاحی ادارے کے طور پر استعمال کیا ہے لیکن جس مالی مدد کی ریلوے کو حکومت سے ضرورت تھی ریلوے کو اس سے محروم رکھا گیا،پریم یونین کامطالبہ ہے کہ فوری طور پر ریلوے کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی جتنا بجٹ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ،پی آئی اے ،واپڈا کو مزدوروں نے نہیں بلکہ کرپٹ حکومتوں نے تباہ کیا ۔

خسارے میں چلنے والے اداروں کو بحال کرنا حکومت کا کام ہے ، اگر ادارے خسارے میں ہیں تو اس کا حل یہ نہیں کہ ان کو بیچ دیا جائے۔انہوںنے کہا کہ ملک میں اگر کوئی خوشحالی نظر آتی ہے تو اس کی وجہ مزدوروں کی دن رات کی محنت ہے ،سابقہ حکومت تین سال میںاپنے منشور پر عمل نہیںکرسکی اورنہ ہی لیبر پالیسی بنا سکی ہے۔ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کوملک کے غریب عوام کے مسائل کا نہ احساس ہے اور نہ ہی وہ ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں ،جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو حقوق سے محروم رکھا گیا تو وہ بنگلوں میں رہنے والوں کو بھی چین سے نہیں رہنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی خسارہ پورا کرنے کے لئے قومی اداروں کو نج کاری کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے میں فوری طور پر ہندرہ ہزار سے زائد خالی آسامیوں پر حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں دی جائیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے ریلوے ملازمین کو ٹی اے اور گریجوٹی کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے جبکہ تعمیراتی فنڈز کے نام پر تنخواہوں سے پانچ فیصد ناجائز کٹوتی کی جارہی ہے،اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ دورانِ ملازمت وفات پانے والے ملازمین کا جس پیکیج کا وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے پاکستان ریلوے میں فوری طور پر اس پر عمل درآمد کروایا جائے ۔