ٰکوئٹہ، بلوچستان کے اعلیٰ تعلیمی ادارے تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں رہے ،مولاناعبدالکبیر شاکر

جمعرات 11 اگست 2022 21:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2022ء) نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالکبیر شاکرنے کہاکہ بلوچستان کے اعلیٰ تعلیمی ادارے تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں رہے بلوچستان کے عوام کے بجلی بلز میں اب بھی بھاری بھر کم ٹیکسزشامل ہیں جس کو روکھنے والا کوئی نہیں۔بارشوں نے جانی ومالی نقصانات کیساتھ بلوچستان کی شاہراہوں سڑکوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے مفادپرستوں نے ملک واداروں اور عوام کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے سیاست کوخاندانی کاروباراورپارٹیوں کو پراپرٹی بنانے والے قوم کے دشمن ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے مدرسہ صوت القرآن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ سودی نظام کو جاری رکھنے والے اے پی ڈی ایم اور اس میں شامل مذہب وقوم کے ٹھیکدارشامل ہیں ۔

(جاری ہے)

سودی نظام ختم پر اقتدارپرستوں کی خاموشی قابل مذمت ہے اے پی ڈی ایم ، پی ٹی آئی اوراسٹبلشمنٹ پاکستان کو سری لنکا بناناچاہتے ہیں ۔آئی ایم ایف کے ملازمین نے امریکی ڈالرکو پر لگاکر قرضوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

موجودہ حکمرانوں نے سابقہ حکمرانوں کے نقش قدم پر چل کر ملک کو معاشی اقتصادی طور پر تباہ کر دیا ۔موجودہ حکمرانوں نے بھی بلوچستان کو لاوارث چھوڑ دیا ہے ۔حکومت بارش متاثرین کی دادرسی بیانات سے نہ کریں بلکہ عملی طور پر پریشان حال عوام کو ریلیف دیں ۔ بلوچستان وسائل سے مالامال لیکن مرکز کی زیادتیوں کیساتھ صوبے میں بھی دیانت دار ٹیم نہیں ملی جس کی وجہ سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔ بدقسمتی سے غریب قوم پر ایسے لوگ مسلط ہوچکے ہیں جن کے لیے جائز و ناجائزکوئی اہمیت نہیںرکھتاجن کو صرف اپنی ذات خاندان وپارٹی جیالے یاد نہیں انہیں پریشان عوام کے مسائل سے کوئی سروکارنہیں۔